کانگریس کا انتخابی منشور ملک کی روح ‘عوام کے من کی بات: راہول گاندھی

,

   

کانگریس ملک اور دستور کو بچانے کی لڑائی لڑ رہی ہے۔ پارٹی کی پانچ ضمانتیںملک کی تقدیر بدل دیں گی
تلنگانہ میں بی جے پی کی بی ٹیم کو شکست دی گئی اب بی جے پی کو شکست دیں گے۔ تکوگوڑہ جلسہ سے خطاب، لاکھوں عوام کی شرکت
حیدرآباد۔/6 اپریل ، ( سیاست نیوز) کانگریس کے قائد راہول گاندھی نے کانگریس کے قومی منشور کو جاری کرتے ہوئے کہاکہ یہ منشور ہندوستان کے من کی بات ہے۔ لوک سبھا کے انتخابات دیش اور دستور کو بچانے کی لڑائی ہے۔ تلنکگانہ کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بی ٹیم کو شکست دی گئی ہے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کا وقت آگیا ہے۔ راہول گاندھی نے ملک کے عوام کیلئے 5 ضمانتوں کا اعلان کیا۔ شہر کے مضافاتی علاقہ تکوگوڑہ میں کانگریس کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال، چیف منسٹر ریونت ریڈی ، ڈپٹی چیف منسٹر ملوبٹی وکرامارک، وزراء، کانگریس لوک سبھا کے امیدوار و دیگر قائدین موجود تھے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وعدہ کے مطابق تلنگانہ میں 500 روپئے میں گیس سلینڈر، 200 یونٹ مفت برقی، خواتین کو بسوں میں مفت سفر، آروگیہ شری اسکیم کی مالی امداد میں اضافہ کیا گیا۔ تلنگانہ میں مختصر عرصہ میں 30 ہزار سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئیں مزید 50 ہزار ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ یہی فارمولہ قومی سطح پر اپنایا جارہا ہے۔ عوام کے دل کی بات سن کر کانگریس نے انتخابی منشور تیار کیا ہے۔ ملک میں نوجوانوں کو سال میں ایک لاکھ روپئے تک تنخواہ پر مشتمل ملازمتیں دی جائیں گی اس کیلئے اپرنٹس شپ کا نیا قانون بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ نوجوانوں سے مزید وعدے کئے گئے ہیں۔ مودی حکومت میں غربت کی سطح میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ہر خاتون کے بینک کھاتوں میں ایک سال میں ایک لاکھ روپئے جمع کرائے جائیں گے۔ ملک میں ہر دن اوسطاً 30 کسان خودکشی کررہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے صنعت کاروں کے 16 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض کو معاف کیا ہے مگر کسانوں کا ایک روپیہ قرض بھی معاف نہیں کیا۔ ہم کسانوں کے قرض معاف کردیں گے۔ فصلوں کو اقل ترین قیمت فراہم کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے گی۔ مزدوروں سے انصاف ہو گا۔ روزانہ انہیں کم از کم 400 روپئے اجرت کا نظام تیار کیا جائے گا۔ ملک میں ذات پات کی مردم شماری کی جائے گی۔ راہول نے کہا کہ ملک میں 50 فیصد پسماندہ طبقات ہیں 15 فیصد دلت 8 فیصد ایس ٹی طبقات 15 فیصد اقلیتوں کی آبادی اس طرح 90 فیصد آبادی ان افراد پر مشتمل ہے۔ مگر ملک کے کسی بھی شعبہ میں ان طبقات کی آبادی کے تناسب سے نمائندگی نہیں ہے۔ کانگریس کو اقتدار ملنے پر تمام شعبوں میں ہر طبقہ کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ راہول گاندھی نے سابق چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پر ہزاروں لوگوں کے ٹیلی فون ٹیاپ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ پولیس کے مختلف شعبوں کا بیجا استعمال کیا گیا۔ سرکار تبدیل ہوتے ہی سرکاری ڈیٹا کو ندی میں پھینک دیا گیا۔ مودی بھی اسی نقش قدم پر کام کررہے ہیں۔ وزیر اعظم کیلئے ای ڈی فنڈوصولی ادارے میں تبدیل ہوگئی۔ بی جے پی دنیا کی بڑی واشنگ مشین چلارہی ہے۔ الیکٹورل بانڈ اسکام دنیا کے بڑے اسکام میں تبدیل ہوگیا ہے۔ سی بی آئی تاجرین کے خلاف کارروائی کرکے بی جے پی کے الیکٹورل بانڈس خریدنے پر مجبور کررہی ہے۔ جبکہ کانگریس کا بینک اکاؤنٹ منجمد کردیا گیا ۔ تلنگانہ میں کانگریس نے بی جے پی کی بی ٹیم کو ہرایا ہے، لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ہرائیں گے۔ بی جے پی دستور اور سیکولرازم کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کانگریس بی جے پی کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دے گی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ یہ لڑائی ملک ، دستور اور سیکولرازم کو بچانے کی لڑائی ہے۔ بی جے پی کے پاس ای وی ایم ، میڈیا، فنڈز اور مختلف تحقیقاتی ایجنسیاں ہیں لیکن کانگریس کے پاس سچائی اور عوام کا پیار ہے، جیت سچائی اور عوام کی ہوگی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ سے میرا سیاسی نہیں خاندانی رشتہ ہے۔ میری ماں سونیا گاندھی نے علیحدہ تلنگانہ تشکیل دیا ہے، میں دہلی میں آپ کا سپاہی ہوں، تلنگانہ کے عوام جب بھی آواز دیں گے جب تک زندہ ہوں فوری پہنچ جاؤں گا۔ آپ کے خوابوں کو کے سی آر نے چکنا چور کردیا ہے۔ تلنگانہ ملک کی سب سے نئی ریاست ہے مگر مجھے یقین ہے کہ اپنی خدمات اور کارکردگی سے ملک کو راستہ دکھائے گی۔ ہم سب ملکر کام کریں، میڈ ان تلنگانہ میڈ ان چائنا کا مقابلہ کرے گی۔ بی جے پی ملک میں نفرت پھیلارہی ہے ، ایک مذہب کو دوسرے مذہب سے لڑا رہی ہے۔ مگر تلنگانہ میں نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھل گئی ہے، یہاں سب مل جل کر رہتے ہیں، اس کا پیغام ملک بھر میں پہنچ گیا ہے۔2