کانگریس کے بغیر کوئی متبادلہ سیاسی طاقت تشکیل نہیں دی جاسکتی۔ شرد پوار

,

   

این سی پی سربراہ کا کہنا ہے کہ راشٹرا منچ کے اجلاس میں الائنس پر بات نہیں کی گئی۔
ممبئی۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی)قائد شراد پورا نے واضح طور پر کہا ہے کہ راشٹرایہ منچ کے اجلا س میں الائنس پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے‘ اگر کوئی متبادل فورم تیار ہوتا ہے تو یقینا کانگریس اس کا حصہ ہوگا۔

پوار کے گھر میں منعقدہ راشٹریہ منچ کے اجلاس کے متعلق میڈیا کے نمائندوں کو پوار نے کہاکہ ”راشٹریہ منچ کے اجلاس میں الائنس پر بات نہیں ہوئی ہے‘ مگر ایک متبادل محاد بنتا ہے تو کانگریس کو ساتھ ملاکر ہی یہ کام کیاجائے گا۔

ہمیں ایسی اور طاقت کی ضرورت ہے ایسا میں نے میٹنگ میں کہا ہے“۔آیا وہ متبادل محاذ کا امکانی چہرہ ہوں گے کے متعلق پوچھے گئے سوال پر پوار نے کہاکہ ”ہم نے اس پر بات نہیں کی ہے مگر میں سمجھتاہوں ایک اجتماعی قیادت کے رول کے متعلق بات کو آگے بڑھنا چاہئے۔

یہ میں سالوں سے کرتاآرہاہوں مگر اب میں تمام کو متحدہ‘ مضبوط او رمستحکم بنانے پر توجہہ مرکوز کئے ہوئے ہوں“۔
جب مہارشٹرا میں کانگریس کے تنہا الیکشن لڑنے کی منشاء کے متعلق پوچھنے پر انہوں نے کہاکہ ”ہر سیاسی پارٹی کو اس بات کا اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے آپ کو وسعت دے۔

اپنے پارٹی ورکرس کی توانائی میں اضافہ کرنے کے لئے میں بھی اس طرح کے بیانات دیتاہوں۔ اسی طرح اگر کانگریس کچھ کہہ رہی ہے (الگا الیکشن تنہا لڑنے کے لئے) ہم ا س کا استقبال کرتے ہیں یہ اس لئے کیونکہ وہ ان کا اختیار ہے“۔

این سی پی لیڈر مجید میمن جو میٹنگ کا حصہ تھے نے کہاکہ راشٹریہ منچ کے سربراہ یشونت سنہا نے پوار کے مکان پر میٹنگ بلائی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے میڈیا کی جانب سے کانگریس کے اجلاس سے بائیکاٹ کے متعلق لگائے جانے والے قیاس آرائیوں کو بھی انہوں نے مسترد کردیا۔

میٹنگ میں شریک ہونے والے قائدین میں ترنمول کانگریس لیڈر یشونت سنہا‘ گیت کار جاوید اختر‘ راشٹرایہ لوک دل صدر جینت چودھری‘ اور سابق جنتا دل یو لیڈر پوان ورما’کمیونسٹ پارٹی لیڈر بینوئی ویسوام اور نیشنل کانفرنس لیڈر عمرعبداللہ بھی موجود تھے۔

آر ایل ڈی کے جینت چودھری جس نے اجلاس میں شرکت کی تھی نے کہاکہ راشٹریہ منچ تین سال قبل تشکیل دیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ ”راشٹریہ منچ کی تشکیل تین سال قبل عمل میں ائی تھی۔

تمام سیاسی موضوعات پر بات کی گئی ہے‘ مگر ہم نے کسی خاص الیکشن یا پھر کسی حکومت سے متعلق بات نہیں کی ہے۔

موجودہ معاملات پر ہم نے بات کی‘ ملک کے مزاج پر تبادلہ خیال کیا‘ ان کے مسائل پر گفتگو کی او رملک کو درپیش معاشی معاملات‘کے علاوہکسانوں کے احتجاج کے متعلق بھی غور وفکر کی گئی ہے۔

پوان ورما نے کہاہے ک میٹنگ کا کوئی موقف ایجنڈہ نہیں تھایہ ایک عام اجلاس تھا جو اکثر ہوتا ہے تاکہ ’راشٹریہ منچ“ فورم پر کھلے ذہن سے تبادلہ خیال کیا ہے اور موجودہ سیاسی تبدیلیوں کے علاوہ اس کے برعکس معاملات پر بھی بات کی ہے۔

ورما نے کہاکہ ”ہم یہا ں پر موجودہ معاملات‘ سیاسی تبدیلیو ں او راس کے برعکس معاملات پر بات کرنے کے لئے تھے۔میٹنگ کے لئے کوئی موقف ایجنڈہ نہیں تھااورنہ ہی کسی حتمی مقصد کے لئے میٹنگ کی تھی۔

رشٹرایہ منچ ایک مرتبہ کھلے ذہن کے ساتھ فورم پر تبادلہ خیال کے لئے میٹنگ کرتا ہے۔ اسی سلسلے کی کڑی یہ میٹنگ تھی۔ ہم شرد پوار جی کے شکر گذار ہیں جنھوں نے میٹنگ کے رضامندی ظاہر کی ہے“۔