کراچی میں ہٹ ٹریک سے لے کر جہانسبرگ میں ورلڈ کیپ کی جیت تک کی بولنگ۔ عرفان پٹھان کے یادگار لمحات

,

   

ہفتہ کے روز عرفان پٹھان کے تمام طرح کی کرکٹ سے اپنی سبکدوشی کا اعلان کردیا ہے‘ جس کے ساتھ ان کے بہت سارے وعدوں اور کیریر کو ختم کردیا ہے جو خراب فیصلوں اور چوٹوں کی وجہہ سے متاثر ہوا تھا۔

پٹھان جس نے 2019فبروری میں آخری مقابلہ میں کھیلا تھا‘ ان کے لئے یہ لمحہ صرف اتنا ہی تھا مگر جس طرح اس کا اختتام ہوا ہے وہ مثالی نہیں رہا ہے۔ ایک مرتبہ کپل دیو کے بعد بہترین ہندوستانی ال روانڈر کے طور پر تسلیم کئے جانے والے پٹھان کی زندگی میں ترقی او رزوال تیزی کے ساتھ آتے جاتے رہے‘ جوکافی دلچسپ رہے ہیں۔

عرفان جو ہندوستان کے لئے عالمی ٹی 20جیت کا حصہ رہے ہیں‘ کا آخری عالمی کھیل 2012میں رہا۔

مذکورہ شاندار کھلاڑی2013کے چیپمئن ٹرافی میں جیت حاصل کرنے والی ٹیم کا بھی حصہ رہے حالانکہ انہوں نے کوئی مقابلہ کھیلا نہیں تھا۔

ائی سی سی ٹرافیوں کی دو سیریز صرف عرفان پٹھان کی سینئر قومی ٹیم کے ساتھ ایک یادگار ہے‘ جس کا انہوں نے اپنے مداحوں سے وعدہ کیاتھا۔


کراچی میں ہٹ ٹریک
سال2004میں 28.50کی اوسط کے ساتھ بارہ وکٹ لے کر ہندوستان کو میزیان ٹیم کی حیثیت سے گھریلو میدان کے باہر جیت دلانے کی شروعات پٹھان سے ہوئی ہے۔

مگر کے ان کے بہترین دور کی کرکٹ کے دوسال بعد کی بات ہے۔ مشترکہ اسکور2/319کے ساتھ دو خراب کھیلوں کے بعد میدان کے اثر پر سوالات اٹھائے جانے لگاے جس کی وجہہ سے تیز گیند بازوں کو کوئی سہولت نہیں ملی تھی۔

تاہم انہوں نے کراچی تیسرے ٹسٹ میں جگہ بنانے میں کامیابی حاصل کرنے اور اپنے جادو دیکھایا۔اس کے وقت کے ہندوستانی کپتان راہول ڈرایڈ نے ٹاس جیتا اور بولنگ کا فیصلہ کیا اور پٹھان کو ترمیم لانے کا موقع فراہم کیا اور انہوں نے یہ کام انجام بھی دیاتھا۔

سلمان بھٹ پہلے کھلاڑی تھے جو اؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد یونس خان جو اندر آنے والے گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اؤٹ ہوئے اور ہٹ ٹریک کی تیسری وکٹ کے شکار بنے محمد یوسف جو دوسری اندر آنے والی گیند پر اؤٹ ہوئے۔

جس کے بعد ٹسٹ کراکٹ میں ہٹ ٹرک لینے والے ہربھجن سنگھ کے بعد دوسرے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے

جہانسبرگ کا ہیرو
افتتاحی ٹی 20عالمی کپ کے باکس آف فائنل اور اس عظیم موقع پر عرفان کے پاس تیاری تھی۔گوتم گمبھیر کے54گیندوں میں 75رنوں کی مدد سے ہندوستان156/5کا اسکور کرنے میں کامیاب رہا اور پاکستان کی شروعات بھی کافی بہتر رہی تھی۔

مگر مصباح الحق اور شعیب ملک کے کریس پر تھے او راسکور بورڈ پر 54گیندوں میں 82رن بنانا آنے والے کھلاڑی شاہد افریدی کو تھے‘ پاکستان پوری طرح کھیل میں تھا۔اس کے بعد مہیندر سنگھ دھونی نے عرفان کے حوالے گیند کی‘ ملک کو انہوں نے واپس کردیا‘ اور افریدی کی بار ی ائی۔

دوسری گیند افریدی نے کھیلی او رسریناتھ کے ہاتھوں افریدی کیچ اؤٹ ہوگئے۔ دو خطرناک کھلاڑیوں کو انہوں نے اؤٹ کرکے پاکستا ن کو لرزہ میں ڈال دیا۔

تیسرے اؤر میں انہوں نے محض چار رن دئے اور اپنے آخری اوور میں انہوں نے یاسر عرفات کی وکٹ لی جس کے ساتھ36/5پر اسپیل ختم ہوہے اور پہلی مرتبہ کھیلے جانے والے ٹورنمنٹ میں میں ہندوستان نے پانچ رنوں سے جیت حاصل کرلی۔

اس کے علاوہ انہوں اس کھیل میں میاچ کے کھلاڑی کے اعزاز سے بھی نوازا گیاتھا۔عرفان کی واپسی آسڑیلیا کے16کھیلوں میں کامیابی کے بعد17ویں کھیل میں میں جیت کو روکنے سے ہوئی۔

اس سے قبل متنازعہ نئے سال کے 2008ٹسٹ کے دوران سڈنی میں آخری دن میزبان نے جیت حاصل کرلی تھی