کرناٹک۔ بین مذہبی شادی کیلئے تشدد پر 25تحویل میں

,

   

متوفیوں کی شناخت پاشاہ ولی محمد صاحب(27) اور یاناپا شامپا تلوارا(44)کے طور پر ہوئی ہے دونوں ہی ہولی ہیدار گاؤں کے رہنے والے ہیں۔
کوپال۔ کرناٹک کے کوپال ضلع میں ہولی ہیدار گاؤں میں ایک بین مذہبی شادی پر تشدد جس میں دو لوگوں کی جان گئی ہے او رچھ لوگ زمی ہوئے ہیں پولیس نے 25لوگوں کو اپنی تحویل میں لے لیاہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کانکا گیری پولیس نے جمعرات کے روز پیش ائے تشدد کے ضمن میں 58لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیاہے۔متوفیوں کی شناخت پاشاہ ولی محمد صاحب(27) اور یاناپا شامپا تلوارا(44)کے طور پر ہوئی ہے دونوں ہی ہولی ہیدار گاؤں کے رہنے والے ہیں۔

چھ زخمیوں میں دھرمنا ناگالنگپا کی حالات تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ صبا نے ہندو مذہب کے تلوار سماج سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی سے حال ہی میں شادی کرلی تھی جس کی وجہہ سے تلوار کمیونٹی کے لوگ ناراض تھے اور گاؤں میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔

صاحب پھولوں کی خریدی کے لئے تلوار کی گلی میں گئے جہاں ان پر یاناکپا نے حملہ کیا۔ بعدازاں صاحب زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔اس کے فوری بعد سینکڑوں نوجوان یاناکپا کے گھر پر حملہ کردیا او ربے رحمی کے ساتھ اس کی پیٹائی کردی۔

یاناکپا جو شدید طور پرزخمی ہوگیاتھا اسپتال میں مر گیا۔ یاناکپا کے گھر پر حملہ کرنے والے ہجوم کے ہاتھوں میں بڑی لاٹھیاں تھیں وہ حملہ کے منصوبہ بند ہونے کی شبہ کو توقعت دے رہا ہے۔

اے ایس پی ارونگ ساہو گیری موقع پر پہنچے اور حالات پرقابو پالیا۔ علاقہ میں احتیاطی احکامکات نافذ کردئے گئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے ہولی ہیدار گاؤں میں سب پولیس اسٹیشن کی مانگ کی کیونکہ مذکورہ ”نظم ونسق کے حالات بہتر نہیں ہیں“۔

بی جے پی کارکنان ہنومیش ہولا کھیلا نے چیف منسٹربسوار ج بومائی کو مکتوت لکھا شرابی لوگوں عورتوں کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں اور وہ اسے برداشت نہیں کر پارہے ہیں‘ مقامی لوگ گاؤں سے باہر جانے کے لئے مجبور ہوگئے ہیں۔ پولیس مزیدتحقیقات کررہی ہے۔