کرناٹک‘ مہارشٹرا سرحد ی تنازعہ۔بیلگاوی میں تشدد‘100سے زائد گرفتار

,

   

پولیس کے بموجب ریاست کے مختلف اضلاعوں سے جو کارکنان ائے تھے پتھروں سے بھرے پانچ ٹرکوں کے ساتھ مہارشٹراکی طرف بڑھ رہے تھے۔
بنگلورو۔ مہارشٹرا اورکرناٹک کے درمیان میں سرحدکا معاملہ پر کنڈا کارکنان کا احتجاج منگل کے روز اس وقت شدت اختیار کرلیاتھا جب نے مہارشٹرا رجسٹریشن کی ایک گاڑی پر برہم ہجوم نے حملہ کردیا ہے۔

تشدد کے بعد کرناٹک رکشانا ویدیکا کے صدر نارائن گوڑ اورسینکڑوں کارکنوں کو کرناٹک پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

پولیس کے بموجب ریاست کے مختلف اضلاعوں سے جو کارکنان ائے تھے پتھروں سے بھرے پانچ ٹرکوں کے ساتھ مہارشٹراکی طرف بڑھ رہے تھے۔

ٹرکوں پر سوار ہوکر وہ مہارشٹرا کے سیاسی قائدین کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ انہوں نے رجسٹریشن پلیٹس نکال کر گاڑیوں کو سیاہ رنگ بھی کردیاتھا

مظاہرین پولیس کی گاڑیوں پر کنڈا جھنڈوں کے ساتھ چڑھے اور نعرے لگارہے تھے۔

مذکورہ کارکنان بیلگاوی شہر میں ایک بڑے احتجاج کا منصوبہ بنایا تھا اور مہارشٹرا منسٹرس کا داخلہ روکنا چاہتے تھے۔

کیونکہ مہارشٹرا کے وزرا ء نے اپنے دور ہ منسوخ کردیاتھا کرناٹک میں پولیس نے نظم وضبط کی برقراری کے لئے بیلگاوی شہر میں کنڈا کارکنوں کے داخلے پر روک لگادیاتھا۔ بیلگاوی شہر میں بڑی تعدا د میں مراہٹی بولنے والے لوگ رہتے ہیں۔

درایں اثناء نارائن گوڑا نے کہاکہ ”یہ ایک دن کا احتجاج نہیں ہے۔

ہماری جدوجہد کودبانے کے لئے حکومت پولیس کی طاقت کااستعمال کررہی ہے۔ ہم حکومت کو ایک سابق سیکھائیں گے۔

سرمائی اجلاس جب شروع ہوگا اس وقت سورنا ودھان سودھا کے محاصرہ کے متعلق ہم بات کریں گے“۔ بی جے پی جنرل سکریٹر اور رکن اسمبلی سی ٹی روی نے کہاکہ کرناٹک کی ایک انچ زمین بھی مہارشٹرا حاصل نہیں کرسکے گا۔