کرناٹک کا اگلا چیف منسٹر کو ن؟

   

بنگلورو :کانگریس نے کرناٹک انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرلی ہے لیکن پارٹی کیلئے ریاست میں چیلنجوں کا خاتمہ نہیں ہوگا۔ کانگریس اپنے اگلے اسپیڈ بریکر کی طرف دیکھ رہی ہے تو آخر کون ہوگا ۔چیف منسٹر کے تاج کے کئی متعدد دعویدار ہیں۔ کانگریس کیلئے یہ مشکل مرحلہ ہوگا۔ اگرچہ گاندھی خاندان نے سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی کی گونج میں متحد شو پیش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔یہ دیکھتے ہوئے کہ سدارامیا نے پہلے ہی 2023 کے انتخابات کو اپنا آخری انتخاب قرار دیا ہے، یہ کوئی راز نہیں ہے کہ وہ ایک بار پھر چیف منسٹر کے طور پر اسمبلی کی سیڑھیوں پر چڑھنے کے لیے پر عزم ہیں۔ دوسری طرف شیوکمار ہیں، جو اعلیٰ عہدے کے اتنے ہی خواہش مند ہیں کہ انہیں لگتا ہے کہ الیکشن میں انہوں نے سخت محنت کی ہے۔ اکثر گاندھی خاندان کے ساتھ دیکھے جانے والے شیوکمار 2017 میں اس وقت شہرت کی طرف بڑھے جب سونیا گاندھی کے دیرینہ مشیر، آنجہانی احمد پٹیل کو راجیہ سبھا کے سخت انتخاب کا سامنا کرنا پڑا۔ احمد پٹیل نے شاندار جیت حاصل کی اور ڈی کے ’دی سائلنٹ ٹروبل شوٹر‘ قرار دیا گیا تھا۔اپنی ٹوپی کو رنگ میں پھینکتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر جی پرمیشورا نے بھی اعتراف کیا تھا کہ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے بعد پارٹی کے اقتدار میں آنے کی صورت میں وہ وزیر اعلیٰ کے امیدواروں میں شامل ہیں۔