کسانوں کے مطالبات کو نظر انداز کرنے پر ’جن اندولن‘ کی انا ہزارے نے دی دھمکی

,

   

احمد نگر۔معمر سماجی جہدکاراناہزارے نے جمعرات کے روز کسانوں کی حمایت میں کھڑے ہوتے ہوئے مرکزی حکومت کو انتباہ دیاکہ اگر کسانوں کے مطالبات کو نظر انداز کیاجاتا ہے تو وہ ”جن اندولن“ کریں گے۔

اناہزارے نے کہاکہ ”اس وقت کی کانگریس حکومت ’لوک پال اندولن‘ کے وقت کے دوران ہل گئی تھی۔ میں دیکھ رہاہوں کانگریس کا احتجاج ان ہی خطوط پر جارہا ہے۔

بھارت بند کے دن میں نے اپنے گاؤں رالیگان سیدھی میں اندولن کا انعقاد کیاتھا۔

کسانوں کی حمایت میں ایک دن کا برت میں نے رکھاتھا“۔انہوں نے انتباہ دیاکہ”اگر حکومت کسانوں کے مطالبات کو تسلیم نہیں کرتی ہے تو میں دوبارہ”جن اندولن“ پر بیٹھ جاؤں گا جو لوک پال جدوجہد کے خطوط پر ہوگا“۔

ہزاروں کی تعداد میں کسان جن کا زیادہ تر تعلق پنجاب سے ہے تین نئے زراعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے ہیں‘ جس کے متعلق ان کا احساس ہے خانگی شعبہ ان کی فصلوں کو کم قیمت پر خرید کر ان کا اس سے استحصال کرسکتا ہے۔

ملک میں کسانوں کے اہم رول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہزارے نے کہاکہ ”بیشتر زراعت پر منحصر ملک میں کسانوں کے خلاف کوئی قانون منظور نہیں کیاجاسکتا ہے۔

اگر حکومت ایسا کرتی ہے تو پھر اس کے خلاف مذکورہ تحریک حق بجانب ہوگی“۔

کسانوں نے 8ڈسمبر کے روز بھار ت بند کا اعلان کیاتھا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”دہلی کی سرحد پر جاری احتجاج عدم تشدد کے راستے پر ہونا چاہئے۔

میں تمام احتجاجیوں سے درخواست کرتاہوں کہ وہ پرامن انداز میں احتجاج کریں اور مہاتما گاندھی کے دیکھائے ہوئے راستے پر چلیں“۔