کلکتہ میں اسکولی بچوں سے جبراً ”جئے شری رام“ کانعرہ لگانے ٹیچر اسوسی ایشن کا الزام

,

   

کلکتہ: جلپائی گوڑی میں واقع ایک پرائمری اسکول میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری راہل سنہا کی اسکول آمد پر اسکولی طلبہ کے ذریعہ جئے شری رام کا نعرہ لگوائے جانے پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ اس پر تعلیمی تنظیمیں او رآل بنگال ٹیچر اسوسی ایشن نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ بچوں سے جبراً جئے شری رام کے نعرہ لگوانا قابل مذمت ہے۔ سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسکول او رطلباء کا استعمال سیاسی مقاصد کے لئے نہیں ہونا چاہئے۔ بی جے پی لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ جنرل سکریٹری راہل سنہا تیستا دھرموویب پرائمری اسکول میں پودے لگانے کی مہم میں حصہ لیتے ہوئے راہل سنہا اسکول پہنچے جس پر طلبہ نے ان کا جئے شری رام کے نعرہ سے ان کا استقبال کیا۔

آل بنگال ٹیچر اسوسی ایشن نے اس واقعہ کی مذمت کیا۔ پرائمری اسکول کے ٹیچر انچارج سنجے سرکار نے کہا کہ کچھ مقامی لوگ اسکول آئے او ر اسکول انتظامیہ سے کہا کہ اع علاقہ درخت لگانے کی مہم چلارہے ہیں اور اسکول میں بھی درخت لگانا چاہتے ہیں چونکہ یہ ایک اچھی بات تھی اس لئے ہم نے اس کی اجازت دے دی۔ ایک دوسرے ٹیچر جئے دیپ نے کہا کہ راہل سنہا اسکول چھٹی کے وقت پہنچے تھے اس وقت اسکول میں ہیڈ ماسٹر او ردیگر اساتذہ موجود نہیں تھے۔ اچانک بی جے پی لیڈر راہل سنہا کچھ لوگوں کیساتھ یہا ں نمودار ہوئے اسی دوران کچھ لوگ جئے شری رام کے نعرے لگانے لگے۔ اسکول اسٹاف نے کہا کہ ہم ان لوگو ں کو نہیں جانتے ہیں یہ سب کیسے ہوا او رکس نے اسکول میں سیاسی مہم چلانے کی اجازت دی۔ ا س معاملہ میں بات کرتے ہوئے راہل سنہا نے کہا کہ بی جے پی ملک بھر میں رکن سازی کی مہم چلارہی ہے۔ بنگال میں اس مہم کے تحت ممبر سازی چل رہی ہے اور اس موقع پر ہم درخت بھی لگارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسکول میں پارٹی کا جھنڈا لے کرنہیں آئے تھے، ہم سماجی خدمت کے تحت درخت لگانے آئے تھے اوربچوں نے ہمارا جئے شری رام کے نعرے سے لگاکر استقبال کیا۔ انہو ں نے کہا کہ ممتابنرجی جئے شری رام نعرہ سے جتنا بھاگیں گی اتنا ہی جے شری رام کے نعرے لگیں گے۔ آل بنگال ٹیچراسوسی ایشن کے ضلعی صدر پرسن جیت نے کہا کہ اسکول کے احاطہ میں مذہبی نعرہ او رسیاسی نعرہ لگوانا غیر اخلاقی اور قابل مذمت عمل ہے۔