کولہاپور میں تشدد : 36 افراد گرفتارانٹرنیٹ خدمات ہنوز معطل

   

ممبئی: مہاراشٹر اکے کولہاپور میں تشدد کے بعد پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ پولیس نے اس سلسلہ میں 36 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے 5 نابالغ ہیں۔ انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے اور حالیہ واقعے کے بارے میں افواہوں کو روکنے کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔کولہاپور پولیس نے اورنگ زیب کا اسٹیٹس سوشل میڈیا پر رکھنے کے معاملے میں 2 ایف آئی آر درج کی تھیں۔ ان دونوں ایف آئی آر میں مجموعی طور پر 5 نابالغوں کو گرفتار کیا گیا اور انہیں جووینائل کورٹ میں پیش کرنے کے بعد انہیں جوینائل ہوم بھیج دیا گیا۔خیال رہے کہ مہاراشٹرا کے کولہاپور میں منگل (6 جون) کو کچھ نوجوانوں نے اورنگ زیب کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔ دوسرے دن، کچھ مقامی لوگوں نے سوشل میڈیا اسٹیٹس کے طور پر ٹیپو سلطان کی تصویر کے ساتھ ایک مبینہ طور پر قابل اعتراض آڈیو پیغام پوسٹ کیا۔ جس کے بعد چہارشنبہ کو آس پاس کی ہندو تنظیمیں احتجاج پر اتر آئیں۔ دریں اثنا، مظاہرین مشتعل ہو گئے اور صورتحال مزید بگڑ گئی۔احمد نگر ضلع کے ایس پی نے بتایا کہ کولہاپور میں بھی مظاہرے کے دوران تشدد بھڑک اٹھا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے امکان کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طور پر ریزرو پولیس فورس بھی طلب کی گئی ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ 19 جون تک اس معاملے میں امتناع نافذ ہے اور یہاں پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ اسی دوران مہاراشٹرا کے وزیر دیپک کیسرکر نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر کئی سماجی تنظیموں کے ساتھ میٹنگ کی۔