کویڈ19کو پھیلنے سے روکنے کے لئے گائے کا پیشاب پینے کا مشورہ بی جے پی کے رکن اسمبلی نے دیا

,

   

سنگھ نے بتایا کہ کس طرح گائے کے پیشاب کا استعمال کیاجانا چاہئے۔
بالیا۔چونکہ ہندوستان بھر میں کویڈ 19کے معاملات میں تیز ی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اترپردیش سے ایک رکن اسمبلی نے دعوی کیاہے کہ گائے کا پیشاب پینے کی وجہہ سے کرونا وائرس کا ان پر اثر نہیں ہورہا ہے اور لوگوں سے بھی انہوں نے کہاکہ اس مہلک وائرس کو شکست دینے کے لئے ایسا کریں۔

بی جے پی کے بالیا ضلع سے بیریا کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے گائے کا پیشاب پیتے ہوئے خود کا ایک ویڈیو بھی بنایا ہے۔سنگھ نے بتایا کہ کس طرح گائے کے پیشاب کا استعمال کیاجانا چاہئے۔

وہیں لوگوں سے گائے کے کا پیشاب پینے کی اپیل کرتے ہوئے وہ خود بوتل میں بھرا پیشاب نگل گئے۔ ایک گلاس ٹھنڈے پانی کے ساتھ انہوں نے ”گائے کا پیشاب“ پینے کی لوگوں سے سفارش کی ہے۔

سنگھ نے کہاکہ”میں ہر صبح 8بجے ایک گلاس پیتاہوں اور 18گھنٹوں تک لوگوں کے لئے کام کرنے کے باوجود میں صحت مند ہوں۔میں لوگوں سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اس کو اپنا روز کامعمول بنالیں“

انہوں نے کہاکہ ایک گلاس پانی میں دو سے تین پیالی ملاکر اس کا استعمال کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ ”ادھا گھنٹے تک کچھ بھی نہ تو کھائیں اور نہ پئیں“۔

مذکورہ بی جے پی کے رکن اسمبلی نے کہاکہ آیا سائنس پر انہیں بھروسہ ہے یا نہیں‘ مگر گائے کے پیشاب پر پورا بھروسہ ہے۔ سنگھ نے دعوی کیاکہ نہ صرف کویڈ19کے خلاف بلکہ گائے کا پیشاب تمام امراض بالخصوص دل کے مرض کے لئے ایک ”سوپر پاؤر“ ہے۔

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہے کے بی جے پی کے یہ رکن اسمبلی سرخیو ں میں ائے ہیں۔

اکٹوبر 2020میں ہتھرس عصمت ریزی معاملے کے پیش نظر سنگھ نے دعوی کیاتھا کہ عصمت ریزی واقعات کی روک تھام کے لئے لڑکیوں کی ”اقدار پر مبنی“ پرورش کی جانی چاہئے۔

انہوں نے کہاتھا کہ عصمت ریزی کے معاملات ”روکے‘’جاسکتے ہیں اگر والدین اپنی بیٹیوں کو ”سنجیدہ“ برتاؤکریں۔