کٹھوعہ عصمت دری وقتل سانحہ کا ایک سال مکمل متاثرہ خاندان ہنوز انصاف کا منتظر

   

سری نگر، 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کٹھوعہ بہیمانہ عصمت دری وقتل سانحہ کا ایک سال مکمل ہونے کے بعد بھی متاثر اہلخانہ انصاف کے منتظر ہیں۔این ڈی ٹی وی نے اس سلسلے میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ کٹھوعہ میں آٹھ سالہ کمسن بچی کی بہیمانہ عصمت دری اور قتل سانحہ کا ایک سال مکمل ہونے کے بعد متاثر اہلخانہ انصاف کے منتظر بھی ہیں اور خوف کے ماحول میں گذر اوقات کررہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اس انسانیت سوز واقعے پر بھی بی جے پی کے لیڈروں نے مجرمین کے حق میں احتجاج کیا اور عصمت دری جیسے گھناؤنے جرم کو بھی فرقہ وارانہ رنگ میں رنگ کر لوگوں کے جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سانحہ، جو عالمی میڈیا میں چھایا رہا اور جس کی عالمی سطح پر زبردست مذمت ہوئی، کے پیش آنے کے ایک سال بعد بھی متاثر بکروال کنبہ سماجی بائیکاٹ سے دوچار ہے ۔متاثرہ بچی کے والد نے کہا ’یہاں لوگوں نے ہمارے ساتھ قطع تعلقات کیا ہے ۔ وہ نہ ہی ہمارے ساتھ بات کرتے ہیں اور نہ ہی میری طرف دیکھتے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ خوف کا ماحول ہے جس کی وجہ سے ہماری حفاظت کے لئے پولیس چوکی کو قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’ہمیں تین مہینوں کے اندر ہی انصاف دلانے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ایک سال گذرنے کے باوجود بھی کیس طویل سے طویل تر ہوتا جارہا ہے‘۔