کیرالا۔ عیسائی گروپ کے خلاف محبت‘ نشہ آور جہاد پر تقریب کی شکایت

,

   

سی اے ایساے کسر گوڑ نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ایک ریل پوسٹ کی جس میں کہاکہ ہم لوجہاد‘ نارکوٹک جہاد اور بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے تئیں مزید”شعور بیداری“ لائیں گے اور کوئی بھی ہم کو روک نہیں سکتا ہے


اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن (ایس ائی او) نے عیسائی اسوسیشن اور اتحاد برائے سماجی کاروائی(سی اے ایس اے) کے خلاف کیرالا میں مسلمانوں کے متعلق نفرت کو ہوا دینے والے ایک مباحثہ منعقد کرنے کی شکایت درج کرائی ہے۔

سی اے ایس اے تنظیم نے ضلع وائناڈ کے پول پالی میں 26فبروری کے روز منعقد ایک تقریب میں ’لوجہاد‘ نارکوٹک جہاد او ربچوں کے ساتھ بدسلوکی کے متعلق بات کی۔

اس کے شرکاء میں اسکول جانے والے بچے بھی شامل تھے۔ وائناڈ کے ضلع عہدیداران جیوتیش پی ٹی اور اے بی جائے نے مذکورہ سیشن منعقد کیا۔ انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر اس تقریب کی تفصیلات شیئر بھی کئے تھے۔

اس میں دوسرے کئی پوسٹرس اورتصویریں ہیں جس میں مسلمان کمیونٹی کے خلاف تحریکات کو دیکھایاگیاہے۔شکایت ایس ائی کو وائناڈ ضلع صدر منیب این نے پول پلی نے درج کرائی جس کی مانگ ہے کہ سماج میں فرقہ وارنہ نفرت جنھوں نے پھیلائی ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

سی اے ایساے کسر گوڑ نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ایک ریل پوسٹ کی جس میں کہاکہ ہم لوجہاد‘ نارکوٹک جہاد اور بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے تئیں مزید”شعور بیداری“ لائیں گے اور کوئی بھی ہم کو روک نہیں سکتا ہے۔

سی اے ایس اے کسر گوڑ کا کہنا ہے کہ ”ہم جانتے ہیں ہمارے بچوں کو کیا درس دینا ہے۔ ایک مسلم تنظیم کومداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کم ازکم ہم انہیں یہ کس طرح ہاتھ کاٹنا ہے اور کسی فرد کا سر کاٹنا ہے وہ درس نہیں دے رہے ہیں۔

ہم لوجہاد‘ نارکوٹک جہاد‘ اور بچوں کیساتھ بدسلوکی جیسے عنوانات کے متعلق کیرالا میں جہاں پر بھی اجازت دی جائے گی وہاں پر شعور بیداری مہم چلائیں گے اور اپنا درس جاری رکھیں گے۔ کوئی بھی ایس ائی ا و ہمیں ایسا کرنے سے ہر گز روک نہیں سکتی ہے“۔