کیلے (موز) کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کیلئے بھی نقصاندہ نہیں

   

اگرتلہ : کیلے کے بارے میں یہ کہا جاتا ہیکہ یہ ہر موسم کا پھل ہے اور تقریباً سال بھر بازار میں دستیاب رہتا ہے اور اس کی قیمت بھی ہر کسی کے دسترس میں ہوتی ہے۔ یہ کیلشیم کا خزانہ ہے۔ اسے ناشتہ میں دودھ کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ہر روز اگر دو کیلے بھی کھائے جائیں تو یہ انسانی جسم کو وافر مقدار میں وٹامن فراہم کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ کیلے کے پتے (درخت) بھی مذہبی رسومات اور تناول طعام کیلئے پلیٹوں کی جگہ پر بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔ اکثر ذیابیطس کے مریضوں کو یہ اندیشہ لاحق ہوتا ہیکہ کیلے کے استعمال سے ان کے خون میں شوگر کی سطح میں اضافہ ہوجائے گا لیکن ماہرین کا یہ ماننا ہیکہ اگر اسے محدود مقدار میں کھایا جائے تو یہ صحت بخش ہوتا ہے۔ ویسے تو کسی بھی پھل کو اگر زائد مقدار میں کھا لیا جائے تو وہ بجائے فائدہ پہنچانے کے نقصان پہنچاتا ہے۔ ماہرین کا یہ بھی ماننا ہیکہ پھلوں کا استعمال اس وقت کیا جائے جب آپ کو شدید بھوک کا احساس ہو۔ اگر اس وقت پھلوں کا استعمال کیا گیا تو وہ انسانی جسم کیلئے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ اکثر لوگ کھانا تناول کرنے کے بعد کیلے، تربوز یا انگور کا استعمال کرتے ہیں۔ ایسا کرنا نقصاندہ تو نہیں لیکن پوری طرح فائدہ مند بھی نہیں۔ بعض لوگ بنانا شیک بھی تیار کرتے ہیں جو بہت ہی ذائقہ دار ہوتا ہے۔