کیمیائی میں نوبل انعام لیتھیم بیاٹریوں میں بڑی کامیابی کا نتیجہ

,

   

جان بی گوڈینو جس کو کیمیایات اور طبیعیات کی دنیامیں ایک بڑا دانشوار سمجھا جاتا ہے‘ نوبل انعام جیتنے والوں میں اب تک کے سے معمر فرد ہیں

اگر آپ اپنے موبائیل فون یالیاپ ٹاپ کمپیوٹر پر اس با ت کامطالعہ کررہے ہیں تو اس کے آپ کو اس سال کے تین نوبل انعام یافتہ گان کا شکریہ ادا کرنا ہوگیا جنھیں کیمیائی میں لیتھیم ائیون بیاٹریوں پر ان کے کام کے عوض پیش کیاجارہا ہے۔

مذکورہ بیاٹریاں سیل فونوں‘ لیاپ ٹاپس‘ الکٹراک کاروں اور ماڈرن دنیا کے بے شمار آلات کو توانائی سپلائی کرتی ہے اور ہرے مستقبل کی بنیاد بن سکتے ہیں۔

قابل تجدید ذرائع سے بیاٹریاں توانائی جمع کرتی ہیں‘ جیسے ہوا اور سورج سے جس کے ذریعہ عالمی آلودگی کو روکنے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔

نوبل کمیٹی برائے کیمیایات اولوف رام اسٹورم نے کہاکہ ”بہترین صلاحیتوں کی یہ اعلی معیاری کہانی ہے“۔

چہارشنبہ کے روز انعام کااعلان کیاگیا جس میں جان بی گوڈینو 97یونیورسٹی آف ٹیکساس کے انجینئرنگ پروفیسر‘ ایم اسٹانلی ویٹنگم77‘ بنگھمٹن میں یونیورسٹی آف نیویارک کے کیمیائی پروفیسر اور اکھیرا یوشینو 71کمیکل کمپنی اشائی کاسی اور میجو یونیورسٹی برائے جاپان کے نام شامل ہیں۔

نیویارک یونیورسٹی کے ماہر کیمیات الیکس جر سوہاؤ نے کہاکہ ”دوبارہ چارج ہونے کی صلاحیت رکھنے والی فون کا دل ہوتی ہے۔

الکٹرک گاڑی کی دل بھی چار ج ہونے کی صلاحیت رکھنے والی بیاٹری ہوتی۔ کئی نئی ٹکنالوجیوں کی کامیابی او رناکامی کاانحصار بھی بیاٹریوں پر ہے“۔ مذکورہ پروفیسر کی تحقیق کا مرکز لیتھیم ائیون بیاٹریاں ہیں