کے سی آر، تلنگانہ کے غدار، حکمرانی کا اخلاقی حق نہیں: جوپلی کرشنا راؤ

   

کولاپور میں منعقد شدنی جلسہ میں رکن اسمبلی گروناتھ ریڈی اور دیگر اہم قائدین کے بشمول لاکھوں لوگ کانگریس میں شامل ہوں گے

ونپرتی ۔11 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جوپلی کرشنا راؤ، جنہوں نے دہلی جا کر کانگریس پارٹی میں شمولیت کے اعلان کے بعد پہلی بار کثیر تعداد میں گاڑیوں کے قافلہ کے ساتھ کولہاپور حلقہ کے لیے روانہ ہوئے۔ جوپلی کرشنا راؤ، جو تقریباً 250 گاڑیوں کے ساتھ ونپرتی مارکیٹ یارڈ سے ہوتے ہوئے امبیڈکر چوراہے پر واقع پر امبیڈکر کے مجسمے کو خراج عقیدت پیش کیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر جو بدعنوانی کا محور ہے وہ ریاست تلنگانہ پر حکومت کرنے کے لائق نہیں ہے۔انہوں نے تنقید کی کہ کے سی آر تلنگانہ کے غدار ہیں جنہوں نے کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کے پاؤں پڑنے کے بعد کانگریس پارٹی کو دھوکہ دیا اور تلنگانہ میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس ماہ کے 20 تاریخ کو کولا پور میں منعقدہ جلسہ میں قومی سطح کے رہنما شرکت کریں گے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ سابق ایم ایل سی کوچوکولہ دامودر ریڈی، راجیش ونپرتی حلقہ کے میگا ریڈی کیچاریڈی کا گروپ اور کوڑنگل کے سابق ایم ایل اے گروناتھ ریڈی کے ساتھ کئی دیگر اہم قائدین کانگریس میں شامل ہونے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر کے 14 حلقوں سے لاکھوں لوگ پالامورو پرجا بیری پروگرام کے حصہ کے طور پر کانگریس پارٹی میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں بہت سے طلباء نے اپنی جانیں قربان کیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کے پہلے مرحلے میں 370 لوگوں نے اپنی جانیں گنوائیں اور 1200 طلباء نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی تلنگانہ میں مطلق العنان اور بدعنوان حکومت کر رہی ہے جسے جانوں کی قربانی دے کر حاصل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو امید دلانے کیلئے فراڈ اسکیمات متعارف کروائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کلواکنٹلہ چندر شیکھر راؤ کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جس نے ٹی آر ایس سے بی آر ایس کا نام بدلا ہے اور اسے ایک لمحے کے لیے بھی ریاست تلنگانہ پر حکومت کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔انہوں نے تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر کے تبصروں کو یاد دلایا کہ اگر علاقے کو دھوکہ دیا جائے تو اسے باہر کی طرف دھکیل دیا جائے اور اگر تلنگانہ کو دھوکہ دیا جائے تو اسے ہزار فٹ کے نیچے دب جانا چاہئے۔انہوں نے سوال کیا کہ بی آر ایس پارٹی علاقائی پارٹی ہے یا قومی پارٹی ہے، تلنگانہ کے ساتھ غداری کرنے والی اس پارٹی کو کتنی گہرائی میں دفن کیا جائے؟انہوں نے سوال کیا کہ جب لیڈران نے تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا تو ان کے پاس کوئی اثاثہ نہیں تھا،اور نہ کاروبار لیکن آج ہزاروں کروڑ کے اثاثے کیسے کمائے؟ انہوں نے کہا کہ آج تلنگانہ ریاست میں بدعنوانی عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے کے سی آر تلنگانہ ریاست پر حکمرانی کا حق کھو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے تمام لوگ بدعنوان حکومت سے نجات کے لیے تیار ہیں اور وہ دیکھتے ہیں کہ جب بھی انتخابات ہوں گے عوام ان کو زبردست سبق سکھانے کیلئے تیار ہیں انہوں نے اس ماہ کی 20 تاریخ کو ٹی پی سی سی کے ذریعہ منعقدہ پالامورو پرجابیری پروگرام کی کامیاب کرنے کی اپیل کی۔اس موقع پر سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی جن میں کوچوکولہ راج شیکھر ریڈی، ونپرتی کے ایم پی کیچریڈی، پیڈامنڈی ایم پی میگھاریڈی، وانپرتھی حلقہ کے قائدین اور کارکنان شامل ہیں۔