کے سی آر مشکل میں پھنس گئے ، الیکشن کمیشن نے نوٹس بھیج دیا

   

پریس کانفرنس میں کانگریس پارٹی پر تنقید ، ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی
حیدرآباد، 17 اپریل : (ایجنسیز) سیاسی پارٹیاں لوک سبھا انتخابات کی تشہیر میں اپنی پوری طاقت لگا رہی ہیں۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں صرف دو دن رہ گئے ہیں۔لیڈر ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، الیکشن کمیشن نے بھارت راشٹرا سمیتی کے صدر اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کانگریس پارٹی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر نوٹس جاری کیا۔کانگریس لیڈر جی نرنجن کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ کے سی آر نے 5 اپریل کو سرسلا میں اپنی پریس کانفرنس میں کانگریس پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔کمیشن نے یہ بھی کہا کہ اس سے قبل کے سی آر کو ان کی تقریر کے سلسلے میں کئی مشورے اور ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ کمیشن کا تقرر 6 اپریل کو تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر جی۔ نرنجن سے شکایت موصول ہوئی۔ یہ الزام لگایا گیا کہ کے چندر شیکھر راؤ نے سرسلا میں اپنی پریس کانفرنس میں ان کے خلاف نازیبا، تضحیک آمیز اور قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے کے سی آر کو ان کے ریمارکس پر 18 اپریل کی صبح 11 بجے تک جواب دینے کو کہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ مقررہ وقت میں کوئی جواب نہیں دیتے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔دریں اثنا، الیکشن کمیشن نے منگل کو عام انتخابات کے اعلان کے ساتھ 16 مارچ 2024 سے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد سے کمیشن کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بارے میں بتایا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار میں، کل شکایات میں سے 51 بھارتیہ جنتا پارٹی کی تھیں، جن میں سے 38 معاملات میں کارروائی کی گئی۔ جبکہ 59 کانگریس پارٹی کے تھے جن میں سے 51 کیسوں میں کارروائی کی گئی۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی 90 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 80 کیسز میں کارروائی کی گئی۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس نے خواتین کے خلاف توہین آمیز اور قابل اعتراض ریمارکس کرنے والے پارٹی رہنماؤں کو نوٹس جاری کرکے خواتین کے وقار اور احترام کو برقرار رکھنے کے لیے سخت موقف اختیار کیا ہے۔