گاندھیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سمرتی ایرانی نے کہاکہ ’شری رام‘ کانعرہ ان تک پہنچانا چاہئے

,

   

نئی دہلی۔ مرکزی وزیر برائے خواتین او راطفال بہود سمرتی ایرانی نے ایک روز قبل گاندھی فیملی کو بی جے پی کے ’تریدیو سملین‘ سے خطاب کرتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا جو ہما چل پردیش کے کانگرا شہر میں منعقد ہوا تھا۔

انہوں نے کہاکہ پہاڑی ریاست سے ’شری رام‘ کے نعروں کی گونچ دہلی‘ امیتھی اورکیرالا میں گاندھی فیملی تک پہنچانا چاہئے۔ ایرانی کا یہ بیان مجوزہ ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں ”مشن داہرنا“ اور اور پارٹی ورکرس میں جوش پیدا کرنے کا مقصد ہے۔

سمرتی ایرانی نے کہاکہ مذکورہ ’تریدیو‘(بوتھ ادھیکش‘ بوتھ پالک او ربوتھ ایجنٹ) پارٹی کی سب سے بڑی طاقت ہیں‘ اورمزیدکہاکہ ان ہی کی سخت محبت ہے جس کی مدد سے بی جے پی ملک او ردنیا میں سب سے بڑی کارکنوں کی پارٹی کے طور پر ابھری ہے۔

مذکورہ مرکزی وزیر نے ’تریدیو ز‘ کی ستائش کرتے ہوئے ’شری رام‘ کا نعرہ لگایا اور کہاکہ آج آج ملک کی زیادہ ترریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ان ہی کے تعاون کا نتیجہ ہے۔

سمرتی ایرانی نے کہاکہ ہماچل پردیش میں بی جے پی حکومت دوبارہ اقتدار میں ائے گی اور پارٹی ورکرس نے زمین سطح پر پارٹی کو مضبوط بنانے میں اہم تعاون ادا کیاہے۔

نہرو گاندھی خاندان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہو ں نے مزیدکہاکہ ان لوگوں نے سالوں تک اقتدار میں رہتے ہوئے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو تعطل کاشکار بنایاہے۔ انہوں نے کہاکہ ”یہ وہی خاندان ہے جس نے ملک کے امن کو ابتر بنانے کے لئے کام کررہی ہے“۔

سمرتی ایرانی نے راہول گاندھی کے دیگر جمہوریتوں کے متعلق حالیہ بیان پر اعتراض جتایااو رکہاکہ گاندھی فیملی کا کبھی بھی ہندوستان کی جمہوریت پر یقین نہیں رہا ہے اور وہ ہمیشہ ملک کو تقسیم کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔

فوجی اسناد برائے ہماچل پردیش کا حوالہ دیتے ہوئے ایرانی نے کہاکہ ہماچل پردیش ”دیوتاؤں کا شہر“ ہے جہاں پر ہندوستانی فوج نے پرم ویر چکرا ملک میں پہلی مرتبہ حاصل کیاہے۔

ہماچل پردیش کی بہادر عوام ان لوگوں کو دروازہ دیکھائیں گے جو مصلح افواج کی بے عزتی کرتے ہیں۔ ہماچل پردیش کی عوام کانگریس جیسی پارٹیوں کو جو غیر سماجی سرگرمیوں میں ملوث ہیں مسترد کردیں گے۔

اس تریدیو سمیلین میں چیف منسٹر جئے رام ٹھاکر‘ ریاستی بی جے پی صدر سریش کشیاپ‘ بی جے پی اراکین اسمبلی اور بڑی تعداد میں پارٹی ورکرس شریک ہوئے تھے۔