گجرات سلسلہ وار دھماکے کیس میں سزاپر کل سماعت

   

نئی دہلی: گجرات کے تجارتی شہر احمدآباد اور سورت میں سال2008 میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمات بنام انڈین مجاہدین کا سامنا کرنے والے 28 ملزمین کو گذشتہ کل خصوصی عدالت نے مقدمہ سے بری کردیا تھا اور عدالت نے 49ملزمین کو مجرم قرار دیاتھا، آج عدالت قصور وار قرار دئے گئے ملزمین کی سزاؤں کا تعین کرنے والی تھی لیکن جمعیۃ علماء مہاراشٹرا (ارشد مدنی) کی جانب سے مقرر کردہ دفاعی وکلا ء نے سزاؤں کے تعین پر بحث کرنے کیلئے عدالت سے وقت طلب کیا۔جمعیۃ علمائے ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ابتک انہیں فیصلہ کی کاپی مہیا نہیں کرائی گئی ہے اور فیصلہ سنانے کے بعد انہیں ملزمین سے ملاقات کرنے کا موقع بھی نہیں ملا ہے۔ لہٰذا عدالت انہیں وقت دے تاکہ وہ ملزمین سے ملاقات کرنے کے ساتھ فیصلہ کا مطالعہ کرسکیں۔خصوصی جج نے دفاعی وکلاء کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے سزاؤں کے تعین پر بحث کے لئے 11 فروری کی تاریخ طے کی ہے جبکہ وکلاء کو ملزمین سے سابر متی جیل میں ملاقات کرنے کی بھی اجازت دیدی ہے ۔ جن ملزمین کو عدالت نے قصور وار ٹہرایا ہے ان کا تعلق گجرات، یوپی، کرناٹک، کیرالا، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، راجستھان، بہار اور دہلی سے ہے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طریقہ سے دھماکہ خیز مادہ جمع کیا تھا اور پھر بم دھماکوں کو انجام دیاتھا، جس سے 56 لوگوں کی موت ہوئی تھی جبکہ 200 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے ۔