گودھرا ٹرین جلاؤ معاملہ۔گجرات حکومت نے 11کے لئے سپریم کورٹ میں سزائے موت کی مانگ کی

,

   

فبروری2002میں گجرات کے گودھرا میں ٹرین کے ایک کوچ میں آگ لگنے کی وجہہ سے 59لوگ ہلا ک ہوگئے تھے‘ جس کے بعد ریاست میں فسادات رونما ہوئے تھے


نئی دہلی۔ گجرات حکومت نے پیر کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ 2002کے گودھرا ٹرین جلانے کے معاملے میں 11 قصور واروں کو سزائے موت دینے کے لئے دباؤ ڈالے گی‘ کیونکہ یہ منفرد او رسنگین جرم تھا‘گجرات ہائی کورٹ نے 11مجرموں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔

سالیسٹر جنرل توشار مہتا جو حکومت گجرات کی نمائندگی کررہے ہیں‘ نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کی قیادت والی بنچ کے روبرو کہاکہ ریاست مجرمین کے لئے سزائے موت پر سنجیدگی سے دباؤ ڈال رہی ہے‘ جس کو گجرات ہائی کورٹ نے عمر قید میں تبدیل کیاہے۔

مہتا نے کہاکہ ”یہ سب سے نایاب کیس ہے جہاں خواتین اور بچوں سمیت59افراد کو زندہ جلادیا گیا تھا“اور مزیدکہاکہ یہ بات عام ہے کہ بوگی باہر سے بند تھی اور 59لوگ مرگئے۔

فبروری2002میں گجرات کے گودھرا میں ٹرین کے ایک کوچ میں آگ لگنے کی وجہہ سے 59لوگ ہلا ک ہوگئے تھے‘ جس کے بعد ریاست میں فسادات رونما ہوئے تھے۔

جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے پی پردی والا پر مشتمل بنچ نے مہتا سے سوال کیاکہ ”کیاوہ (گجرات حکومت کی پالیسی کے مطابق)قبل از وقت رہائی کے حقدار ہوں گے“۔

مہتا نے کہاکہ اس معاملے میں نہیں کیونکہ ٹا ڈا لگایاگیاہے اور زور دیا کہ ”یہ منفرد معاملے میں سے ایک ہے‘ سنگین جرم ہے“مہتا کی مدد گجرات کے لئے اسٹانڈنگ کونسل ایڈوکیٹ سواتی گھڈیال کررہی تھیں۔

عدالت عظمیٰ نے دونوں فریقوں کے وکیل سے کہاکہ وہ ایک متفقہ چارٹ پیش کریں جس میں مجرموں کو سنائی گئی اصل سزا اور اب تک جیل میں گزاری گئی مدت جیسی تفصیلات شامل ہوں۔

دلائل سننے کے بعد مذکورہ بنچ نے کیس کے متعدد ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں تین ہفتے بعد سماعت کے لئے مقرر کیں