ھٹکیسر میں پولیس کی موجودگی کے باوجود مسجد کے امام کی بے رحمی کے ساتھ پیٹائی۔

,

   

حیدرآباد۔کرونا وائرس کی وجہہ سے ملک کو درپیش مشکلات حالات کے باوجود نفرت بھڑکانے والی ٹولی مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ان کے خلاف نفرت پر مشتمل جرائم کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں۔

بعض اوقات اس کے لئے وہ سوشیل میڈیا کا سہارا لیتے ہیں تو بعض اوقات مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے ان پر راست حملوں سے بھی گریز نہیں کررہے ہیں

YouTube video

ایک تازہ واقعہ میں گھٹیکسر کی ایک مسجد کے امام پر دہشت گردانہ حملہ کیاگیاہے۔ پولیس کی نگرانی میں شرپسندوں نے امام کی پیٹائی کی ہے۔ اس واقعہ کا ویڈیو بناکر اشرار نے ٹک ٹاک پر اس کو وائر ل بھی کیاہے

۔ذرائع کے مطابق سکندرآباد علاقے کی ایک مسجد میں امام کے خدمات انجام دینے والے حافظ عبدالعلیم اپنے ایک رشتہ دار کے ساتھ گھر کے لئے بیف خرید کر جارہے تھے۔

اشرار کی ایک ٹولی نے انہیں روک کر ان کی گاڑی کی تلاشی لی۔ بیف ملنے کے بعد ان کی پیٹائی کی۔ اتنا پر ہی اکتفا نہیں کیا‘ پولیس کو طلب کیا اور پولیس کی موجودگی میں امام کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کی ہے۔

حافظ عبدالعلیم اور ان کے رشتہ دار کوپولیس کے حوالے کردیاگیا۔ پولیس نے ایک مقدمہ درج کیاہے۔یہاں پر اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کس نے گاؤں رکشکوں کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ پولیس کی موجودگی میں وہ شہریوں کے ساتھ مارپیٹ کریں۔

اس بات کو بھی ہم نہیں بھول سکتے ہیں کہ حال ہی میں آر ایس ایس والینٹرس کے چند تصویریں اور ویڈیوز سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوئی تھیں جس میں وہ چیک پوائنٹ پر راہگیروں کی گاڑی کے دستاویزات کی جانچ کرتے ہوئے دیکھائی دئے تھے