ہاتھ پر786کا ٹاٹو دیکھنے کے بعداخلاق کا ہاتھ کاٹ دیاگیا

,

   

وہ شخص گھر میں اس کو گھسیٹ کر لے کر اندر لایا اور لکڑی کی لاٹھی سے پیٹا شروع کردیا

پانی پت۔اپنے آبائی مقام پر موثر کام نے ملنے کی وجہہ سے 23اگست کے روز28سالہ اخلاق پیشہ سے جو ایک حجام ہے سہارنپور سے 23کیلومیٹر کے فاصلے پر موجودنانوتا کے اپنے گھر سے ہریانہ کے پانی پت کے لئے روانہ ہوگیاتھا۔

اخلاق کے بھائی اکرام نے ٹی سرکل ڈاٹ نٹ کو بتایاکہ”لاک ڈاؤن کی وجہہ سے کوئی کام ہمارے پاس نہیں تھا۔

ہماری معاشی حالت ابتر ہوگئی ہے“۔ اکرم کے بموجب جیسے ہی اخلاق پانی پت پہنچاکشن پورا علاقے میں وہ کچھ منٹ کے لئے راحت کی سانس لینے کے مقصد سے بیٹھا تھا۔

اکرام نے کہاکہ ”دولوگ ائے اور اس سے نام پوچھا۔ جیسے ہی نام سنا انہوں نے پیٹنا شروع کردیا۔جس کے بعد زخمی حالت میں اخلاق سڑک پر گر گیا“۔

اکرام کے مطابق اخلاق کو پیاس لگ رہی تھی اور قریب کا گھر اس نے کھٹکھٹایا اور پانی کے لئے استفسار کیاتھا۔ اکرام نے کہاکہ ”مگر اس کے لئے حیرت کی بات تو یہ تھی‘ مذکورہ اشخاص نے اس کو گھر کے اندر گھسیٹا اور لکڑی کی لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کردیا۔

اس کو احساس ہوا ہے کہ کچھ دیر قبل جن لوگوں نے اس کی پیٹائی کی تھی یہ وہی لوگ ہیں۔اخلاق نے اپنے بھائی اکرام کو بتایاکہ ”وہاں گھر میں چا ر مرداور دوعورتیں موجود تھے“۔

اکرام نے کہاکہ ”چونکہ اخلاق کے ہاتھ پر انہوں نے 786لکھا دیکھاتو اس کو انہوں نے بتایا کہ وہ ایسا ہاتھ پرلکھا نہیں چاہتے ہیں اور مشین سے اس کا سیدھا ہاتھ کاٹ دیا“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”بے رحمی کے ساتھ اس کو پیٹا گیا جس کی وجہہ سے جسم کے ہر حصہ پر اس کوزخم تھے“۔ اکرام نے کہاکہ محض15سال کی عمر میں اسکے بھائی نے 786کا ٹاٹو اپنے ہاتھ پر بنایاتھا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہمیں یقین 786پر ہے۔

ہمارا یقین اللہ پر ہے“۔ اخلاق کو5بجے کے قریب ہوش آیا تو اس نے خود کو ریلوے اسٹیشن پرپڑا پایا۔ اکرام نے کہاکہ پانی پت سے کسی نامعلوم شخص کے فون کال پر جانکاری دئے جانے کے بعد واقعہ کے متعلق انہیں معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ”اخلاق کو پولیس اسٹیشن لے جایاگیا اور اس کو ریلوے ٹریک پر پھینک دیاگیاتاکہ ٹرین حادثہ کا لوگ معاملہ سمجھیں“۔

اس کو پانی پت کے اسپتال لے گئے۔ اس وقت میں اکرام اسپتال پہنچ گیا‘ جی آر پی پولیس اسٹیشن کے ایس ائی بلوان بھی موقع پر پہلے سے موجود تھے۔

اکرام نے کہاکہ ایس ائی نے انہیں بتایا کہ یہ حادثے کا معاملہ ہے۔ اکرام نے کہاکہ ”مگر ان کے زخم دیکھ کر ہم ان کا انتظار کررہے ہیں وہ مستحکم حالات میں اجائیں اور واقعہ کے متعلق ان سے پوچھ سکیں“۔

اکرام نے کہاکہ ”ایسا لگ رہا ہے کہ پولیس نے پہلے سے ہی اس کو حادثے کی شکل دیکر معاملہ رفع دفع کرنے کا ذہن بنا چکی ہے“۔

اخلاق نے اپنے بھائی کو اس محلہ جہاں پر انہیں زدکوب کیاگیا اور گھر کے متعلق تفصیلات بتائیں۔

رحمی کے ساتھ اپنے بھائی کوزدکوب کرنے والے کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے مقصد سے اکرام اس مقام پر گیا اورمعلومات حاصل کئے وہاں پر انہیں اس بات کا پتہ چلا کہ حملہ آوار سیانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں۔

اکرام کے مطابق ایس ائی بلوان نے انہیں پولیس اسٹیشن طلب کیا مگر انہیں چھوڑ دیا۔ پانی پت کے تھانہ چاندنی باغ میں ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔

اکرام نے برہم حالت میں کہاکہ ”یہ کٹر پنتی کا معاملہ ہے‘ انہوں نے اس کا ہاتھ صرف اس لئے کاٹا کیونکہ ہاتھ پر786لکھا ہوا تھا“۔

بعدازاں اخلاق کو روہتک کے اسپتال منتقل کیاگیا‘ جہاں سے انہیں گھرجانے کے لئے کہاگیا۔ اب ناناؤتا میں اکرام علاج کرارہا ہے۔

اکرام اپنے بھائی کے لئے انصاف چاہتا ہے اور حیران ہے کہ اب تک کسی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔

اس پر تبصرے کے لئے جب ایس ائی بلوان سے ربط کیاگیاتو ٹوسرکل ڈاٹ نٹ کو بتایاکہ معاملہ چاندنی باغ پولیس اسٹیشن منتقل کردیاگیا ہے اور وہ اس کیس میں مزید تحقیقات کررہے ہیں۔