ہم دوبارہ اپنااحتجاج شروع کریں گے اگر 15جون تک کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ہے۔ ریسلرس

,

   

کچھ میڈیااداروں کا یہ کہنا ہے کہ ڈبلیوایف ائی کے دفتر پر کچھ پہلوان سمجھوتے کے لئے پہنچے اور ساکشی نے اس کی مذمت کی ہے۔
سونی پت۔ ڈبلیو ایف ائی چیرمن برج بھوشن شرن سنگھ کا اپنے رتبہ کادباؤ ڈال کر جنسی ہراسانی کے متاثرین کو اپنابیان بدلنے کے لئے مجبور کرنے کا احتجاج کررہے پہلوانوں نے مورد الزام ٹہرایا اور دھمکی دی ہے کہ 15جون تک سنگھ کے خلاف سخت کاروائی نہیں کی جاتی ہے تو وہ دوبارہ اپنا احتجاج شروع کردیں گے۔

حکومت نے پہلوانوں کو یقین دلایاہے کہ رسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیو ایف ائی) سربراہ سنگھ کے خلاف15جون تک چارج شیٹ داخل کردی جائے گی‘ جس کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج روک دیاتھا۔ ضلع سونی پت کے چھوٹی رام دھرم شالہ میں پہلوانوں نے ایک ”پنچایت بلائی“ تھی جس میں انہوں نے کھاپ ممبرس اور کسانوں اور خاتون تنظیموں کے ممبران کو مدعو کیاہے جنھوں نے ان کی ”انصاف کی لڑائی‘‘ میں حمایت کی ہے۔

چہارشنبہ کے روزوزیر کھیل کود انوراگ ٹھاکر کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے اپنے حمایتوں کو پہلوانوں نے واقف کروایا۔ اولمپیک میڈلسٹ ساکشی ملک نے کہاکہ متاثرین کوتوڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

اس معاملے کے سات شکایت کنندگان میں سے ایک جانب سے جنسی ہراسانی کے نابالغ کے طرف سے لگائے گئے الزامات سے دستبرداری کا حوالہ دیتے ہوئے ساکشی نے کہاکہ ”یہ ثابت ہوا‘ دفعہ 161اور164کے تحت بیانا ت درج ہوئے اوراس کوتبدیل کردیاگیا۔ ہم سمجھنے سے قاصر ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ واضح ہے کہ نابالغ کے والددباؤ میں تھے۔ دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ کب تک ہم لڑتے رہیں گے“۔انہوں نے کہاکہ ”بجرنگ کوکال آرہے ہیں‘ بک جاؤ‘ ٹوٹ جاؤ۔ میڈیا کی جانب سے غلط حکایات تیار کی جارہی ہے۔

ہمارے دل ٹوٹ گئے ہیں۔ یہی وجہہ سے ہم کہہ رہے تھے پہلے انہیں گرفتا ر کرو پھر تحقیقات کرو۔ اگر وہ پولیس تحویل میں ہوں گے تو وہ دباؤ نہیں ڈال سکتے۔ بصورت دیگر ایک کے بعد دوسرے متاثرہ کو توڑا جائے گا۔ اس وقت تک وہ باہر اجائیں گے اور دہشت کا ماحول بنا رہے گا“۔ ساکشی نے ایشین گیمز میں ا س وقت تک حصہ نہیں لینے کی بات کہی جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتاہے۔

بجرنگ پونیا جو اس احتجاج کے اہم ممبر ہیں نے پنچایت کے دوران خطاب کرتے ہوئے زوردیاکہ ڈبیلو ایف ائی کے خلاف احتجاج میں کوئی سیاست نہیں ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اب تک اس بات کا فیصلہ نہیں لیاگیا ہے کہ دوبارہ احتجاج کی شروعات کے لئے جنتر منتر ہوگا یا رام لیلہ میدان کا انتخاب کیاجائے گا۔ پہلے ہی پولیس نے واضے کردیاہے کہ پہلوانوں کو دوبارہ جنتر منتر پر منظوری نہیں دی جائے گی۔