ہندوستان کو آئندہ سال دس لاکھ سائبرسکیوریٹی ماہرین کی ضرورت

   

افرادی قوت کی تکمیل کیلئے مختلف جامعات میں سائبر سکیوریٹی کورس متعارف

حیدرآباد۔12ستمبر(سیاست نیوز) ملک کو آئندہ سال کے اختتام تک 10لاکھ سائبر سیکیوریٹی ماہرین کی ضرورت ہوگی اور اس ضرورت کی تکمیل کے لئے مختلف جامعات کی جانب سے سائبر سیکیوریٹی پر مشتمل کورسس کو متعارف کروایاجار ہا ہے۔اسٹانفورڈ سنٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ اڈوانسڈ کمپیوٹر سیکیوریٹی پروگرام متعارف کروایا ہے جو کہ سائبر سیکیوریٹی ماہرین کے لئے مختصر مدتی کورس کی طرح ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ہندستان کو آئندہ ایک برس کے دوران سائبر سیکیوریٹی ماہرین کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات میں ملک کی کئی جامعات کی جانب سے ان کورسس کو متعارف کروایا جا رہاہے جو کہ سائبر سیکیوریٹی ماہرین کیلئے ضروری ہے۔بتایاجاتا ہے کہ سائبر سیکیوریٹی ماہرین کی سالانہ یافت 19لاکھ 80ہزار تک ممکن ہے اور ایک ملین یعنی دس لاکھ سائبر سیکیوریٹی ماہرین کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے یہ طلب پوری ہونے کا امکان ہے لیکن ابتدائی طور پر ماہرین کی طلب شدید ہوگی ۔ NASSCOM کے سروے کے مطابق آئندہ برس تک ملک کے بیشتر ہر ادارہ کو ماہرین سائبر سیکیوریٹی درکار ہوگا اور ان کے لئے ابتدائی تنخواہیں بھی بھاری ہوں گی لیکن بڑی کمپنیو ںکی جانب سے اپنے نیٹ ورک کو سائبر حملوں سے بچانے کیلئے ان ماہرین کی تعیناتی ان کیلئے لازمی ہوتی چلی جائے گی اسی لئے ناسکام نے جو سروے رپورٹ جاری کی ہے اس کے مطابق ملک بھر میں 10لاکھ افراد کو اس شعبہ م یں مہارت رکھتے ہیں انہیں ملازمت حاصل ہونے کے قوی امکانات ہیں اور اگر نوجوانوں کی جانب سے ان کورسس کو اختیار کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ان کا مستقبل تابناک ہوگا اور اگر ہندستانی نوجوانوں کی جانب سے اس پر غور نہ کرتے ہوئے نظرانداز کیاجاتا ہے کہ تو سائبر سیکیوریٹی کے امور ہندستان میں خدمات انجام دینے والی کمپنیاں بیرون ملک موجود کمپنیوں کے حوالہ کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔