ہند ۔ آسٹریلیا ونڈے سیریز کا آج فیصلہ کن مقابلہ

   

ملبورن 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جارہی ونڈے سیریز کا فیصلہ کن مقابلہ کل یہاں ملبورن کرکٹ گراؤنڈ پر ڈے نائیٹ کھیلا جائے گا۔ یہاں کی وکٹ کھیل کے لئے کافی بہتر تصور کی جارہی ہے جیسا کہ اِس وکٹ پر فاسٹ بولروں کے لئے رفتار اور اُچھال ملنے کے علاوہ اسپنرس بھی کلیدی رول ادا کرسکتے ہیں کیوں کہ میدان کی باؤنڈریز کافی بڑی ہیں۔ ملبورن میں ہندوستان نے آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ تین مقابلوں میں ناکامی برداشت کی ہے جبکہ یہاں کھیلے گئے 14 مقابلوں میں اِسے 9 ناکامیاں برداشت کرنی پڑی تھی۔ ہندوستان نے یہاں آخری مرتبہ 2008 ء میں سی بی سیریز میں 5 وکٹوں کی کامیابی حاصل کی تھی۔ رواں سیریز میں جہاں آسٹریلیائی ٹیم نے پہلے ونڈے میں 36 رنز کی کامیابی حاصل کی تھی وہیں دوسرے مقابلے میں ہندوستانی ٹاپ آرڈرس نے 6 وکٹوں کی کامیابی حاصل کرتے ہوئے نہ صرف اِس مقابلے میں سنسنی خیز کامیابی حاصل کی تھی بلکہ سیریز کا دلچسپ اختتام بھی یقینی بنایا ہے۔ شان مارش نے بھلے ہی ٹسٹ سیریز میں رنز نہیں بنائے لیکن گزشتہ مقابلے میں سنچری کے ساتھ انھوں نے 8 ونڈے مقابلوں میں 4 سنچریاں اسکور کی ہیں۔ مہیندر سنگھ دھونی 2018 ء میں ایک بھی نصف سنچری نہیں بنا پائے تھے لیکن 2019 ء میں انھوں نے یکے بعد دیگرے دو مقابلوں میں نصف سنچریاں اسکور کرتے ہوئے اپنا معیاری اور جس انداز میں مقابلے کو ختم کرنے کے لئے وہ دنیائے کرکٹ میں مشہور ہیں، اُس کا ایک مرتبہ پھر مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستانی ٹیم کو جہاں بائیں ہاتھ کے اوپنر شکھر دھون اور مڈل آرڈر میں امبتی رائیڈو کے ناقص مظاہرے تشویشناک ہیں تو دوسری جانب آسٹریلیائی ٹیم کو اپنے کپتان آرون فنچ کے علاوہ کلیدی بیٹسمین عثمان خواجہ سے بہتر تعاون نہ ملنا بھی تشویش کا باعث ہے۔ تیسرے ونڈے کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے میزبان کپتان فنچ نے کہاکہ سیریز کے فیصلہ کن مقابلے میں وہ اپنا فطری اور جارحانہ کھیل کھیلیں گے۔ ابتدائی دو مقابلوں کے علاوہ ٹسٹ سیریز میں بھی فنچ ناکام رہے جبکہ رواں سیریز میں کھیلے گئے دو ونڈے میں انھوں نے صرف 12 رنز بنائے تھے۔ فنچ نے کہاکہ وہ جھنجھلاہٹ کا شکار ہیں کیوں کہ اِن کی کوشش تھی کہ وہ ایک طویل اننگز کھیلیں لیکن اِس کا فائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہورہا ہے۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ آسٹریلیا کے لئے آخری مرتبہ جب انھوں نے سنچری بنائی تھی اُس کا ویڈیو مشاہدہ کیا ہے تاکہ میں ٹیم کے لئے فیصلہ کن مقابلے میں ایک بہتر اننگز کھیل سکوں۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ 13 بین الاقوامی سنچریاں اسکور کرنے کے بعد مجھے معلوم ہے کہ اِس وقت ٹیم کے لئے مجھ سے کیا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستان کے لئے مہندر سنگھ دھونی کا فام میں آنا اور ابتدائی دو مقابلوں میں روہت شرنا اور کپتان ویراٹ کوہلی کا سنچری بنانے کا خوش آئند ہے تو بولنگ شعبہ میں ہندوستان کے لئے مسائل ہیں جیسا کہ جسپریت بومرا کی عدم موجودگی میں بھونیشور کمار اور محمد سمیع دباؤ اِس لئے بھی بن رہا ہے کیوں کہ تیسرے فاسٹ بولر کی شکل میں پہلے محمدخلیل اور دوسرے مقابلہ میں محمد سراج مہنگے ثابت ہوئے ہیں۔ ٹیم کے لئے کلیدی اسپنر تصور کئے جانے والے کلدیپ یادو بھی سیریز میں متاثرکن مظاہرہ کرنے میں ناکام ہیں۔