یوا ے پی اے کے تحت عمر خالد اور شرجیل امام پر مقدمہ چلانے کی عآپ حکومت نے دی منظوری

,

   

جے این یوایس یو کی صدر عیشا گھوش نے کہاکہ ”مسٹر کجریوال‘ ہر ایک کو دھوکہ نہیں دیاجاتا ہے“۔

نئی دہلی۔مذکورہ عام آدمی حکومت نے دہلی میں جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد کے خلاف عدالتی کاروائی کی اجازت دیدی ہے جس نے پارٹی کی انتخابی مہم چلائی تھی۔

اس فہرست میں یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی اسکالر شرجیل امام کے علاوہ دیگر لوگوں کے نام بھی شامل ہیں جس پر ناتھ ایسٹ دہلی میں فبروری کے دوران پیش ائے فسادات کے ضمن میں درج مقدمات چلائے جارہے ہیں

YouTube video

ایک عہدیدار نے کہاکہ ”یہ ایک طریقہ کار ہے۔ منتخب حکومت کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔

خاطر خواہ مشقت کے بعد دہلی حکومت کے داخلی محکمے کو محکمہ قانون نے یہ رائے دی ہے۔ مذکورہ منتخب حکومت کا اس میحں کوئی رول نہیں ہے“

۔مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ”پانچ سال تک دہلی حکومت کو کسی بھی کیس پر کاروائی کو روک نہیں سکتی ہے‘ بشمول عآپ کے اراکین اسمبلی اورپارٹی سے وابستہ افراد“۔

ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”یواے پی اے کے تحت عائد مقدمات کے ضمن میں عمر خالد‘شرجیل امام اور خان کے خلاف کاروائی کی ہمیں منظوری مل گئی ہے۔

دہلی حکومت اور داخلی امور کی وزرات دونوں سے ہمیں منظوری مل گئی ہے“۔

مذکورہ افیسر نے کہاکہ ”ہمیں کسی کے خلاف یو اے پی اے کے تحت کاروائی کے لئے دفعہ 13کی تحت منسٹری برائے داخلی امور سے اجازت لی‘ جس کی ہمیں پہلے ہی منظوری مل گئی ہے۔

یو اے پی اے کی دفعہ 16‘17‘اور 18پر کاروائی کے لئے ہمیں دہلی حکومت کی منظوری درکار ہے“۔

دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال کا نشانہ بناتے ہوئے خالد کے والد ایس کیو آر الیاس نے ٹوئٹ کیاکہ”اروند کجریوال کی نقاب کشائی“

ٹوئٹر کے حوالے سے جے این یو ایس یو صدر عیشا گھوش نے کہاکہ ”مسٹر کجریوال‘ ہر ایک کو دھوکہ نہیں دیاجاتا ہے“۔

عمر خالد کے خلاف قانونی کاروائی کی منظوری کے حوالے سے سابق جے این یو اسٹوڈنٹ لیڈر شہلا رشید نے بھی ٹوئٹ کیا۔

نارتھ ایسٹ دہلی میں فسادات کے معاملے میں عمر خالد کو 13ستمبر کے روز یو اے پی اے کے تحت گرفتار کرلیاگیاتھا۔

فبروری کے دوران قومی راجدھانی کے نارتھ ایسٹ ضلع میں پیش ائے فسادات میں یواے پی اے کے تحت دہلی پولیس کے اسپشل سل نے 15ملزمین کے نام اپنی چارج شیٹ میں درج کئے ہیں۔

مذکورہ ملزمین میں پنجرا تور کے اراکین اور جے این یو اسٹوڈنٹس دیوینگانا کالیتا‘ اور نتاشانروال‘ جامعہ ملیہ اسلامیہ اسٹوڈنٹ تنہا‘

گلفشاں خاتون‘کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں‘جامعہ کوارڈنیشن کمیٹی ممبر صفورہ زرغر‘ میراں حیدر‘شفیق الرحمن‘برطرف عام آدمی کونسلرطاہر حسین‘

جہدکار خالد سیفی‘شاداب احمد‘تسلیم احمد‘سلیم ملک‘ محمد سلیم خان‘اور اطہر خان کے نام شامل ہیں۔

ٹوئٹر پر اس کے ردعمل

https://twitter.com/Saziyakh/status/1324964203724042240?s=20