یوپی۔ ڈی این اے جانچ کے بعد 1994میں کی گئی عصمت ریزی کے واقعہ میں ایک شخص کی گرفتاری

,

   

جب وہ 12سال کی تھی اس وقت یہ گھناؤنہ جرم کیاگیاتھا
شاہجہاں۔ پولیس نے بتایاکہ 28سال بعد ایک شخص کو ایک نابالغ کی مبینہ عصمت ریزی کے معاملے اس وقت گرفتار کیاگیا جب اس کا ڈی این اے پیدا ہوئے لڑکے سے مل گیاہے۔

سپریڈنٹ آف پولیس(سٹی) سنجے کمار نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ ایک 12سالہ لڑکی جو مذکورہ شہر میں رہتی ہے کہ کی عصمت دو بھائیوں نے 1994میں لوٹی تھی‘ جس کے بعداس نے ایک لڑکے کو جنم دیاتھا۔ اس واقعہ سے متعلق ایک شکایت 4مارچ2021کو صدر بازار پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔

کمار نے کہاکہ متاثرہ کی شکایت پر مذکورہ ملزمین گڈو اور ناکی حسن دونوں بھائیوں سے ڈی این اے جانچ متاثرہ اور اس کے بیٹے کے ساتھ کرانے کا استفسار کیاگیاتھا۔

مذکورہ افیسر نے کہاکہ جانچ میں اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ ملزمین کا ڈی این اے مذکورہ لڑکی سے میل کھاتا ہے‘ جس کے بعد پولیس نے گڈو کو گرفتار کیا وہیں ناکی حسن کی تلاش جاری ہے جو مفرور بتاجارہا ہے۔

پولیس کے بموجب مذکورہ متاثرہ جب نابالغ تھی تو صدر بازار پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے علاقے میں اپنے رشتہ داروں کے ساتھ رہا کرتی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ناکی حسن اور اس کا چھوٹا بھائی گڈو جب کبھی وہ گھر میں اکیلی رہتی تو موقع پر متعدد مرتبہ لڑکی کی عصمت سے کھلواڑ کیاہے۔

بعدازاں لڑکی نے شادی کے بغیر پیدا ہونے والے اس لڑکے کو اپنے رشتہ داروں کے حوالے کردیا اور ایک دوسرے شخص سے شادی کرلی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ جب اس کے شوہر کی عصمت ریزی کے واقعہ کے متعلق جانکاری ملی تو وہ اس کو چھوڑ کر چلا گیاتھا۔