یوپی میں حلال مصنوعات پرپابندی کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ نے کیانوٹس جاری

,

   

مزید برآں‘عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں کوئی عبوری ریلیف دینے سے انکار کردیا اور کہاکہ اس پر بعد کے مرحلے میں غور کیاجائے گا۔


نئی دہلی۔ عدالت عظمیٰ نے جمعہ کے روز جمعیتہ علمائے مہارشٹرا اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست کی جانچ کرنے پر راضی ہوگئی ہے جس میں ایف ائی آر کے اندراج کو چیلنج کرنے اور حلال سرٹیفکیشن کے ساتھ کھانے کی مصنوعات اور ذخیرہ اندوازی‘ تقسیم اور فروخت پر اترپردیش حکومت کی طرف سے عائد پابندی کو چیلنج کیاگیا ہے۔

ابتدائی طورپر جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے براہ راست عدالت عظمیٰ کے سامنے دائر کی گئی رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں تھے او رانہوں نے راحت کے حصول کے لئے دائر اختیار ہائی کورٹ سے رجوع کرنے پر درخواست گذاروں سے سوال کیا ہے۔

تاہم درخواست گذاروں کی طرف سے اس بات پر قائل ہونے کی پابندی کے بین ریاستی تجارت او رصنعت پر وسیع اثرات مرتب ہیں اور ایک خاص کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ملک بھرکے صارفین متاثر کرتا ہے‘ بنچ نے اترپردیش حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرنے کی کاروائی کی جس کا دو ہفتوں میں جواب دینا ہوگا۔

مزید برآں عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں کوئی عبوری ریلیف دینے سے انکار کردیا اور کہاکہ اس پر بعدکے مرحلے میں غور کیاجائیگا۔

وکیل سوگاندھا نند کے ذریعہ دائر کی گئی درخواست میں کہاگیا ہے کہ اترپردیش حکومت کی طرف سے جاری کردہ غیر قانونی نوٹیفکیشن ائین ہند کے ارٹیکل 14‘ 19(1)(جی)‘ 21‘25‘26اور 29کی خلاف ورزی کرتا ہے اور ’من مانی او رغیرمعقول درجہ بندی پر مبنی ہے“۔

اترپردیش حکومت نے پچھلے سال نومبر2023میں ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے حلال ٹیگ پر مشتمل کھانے کے مصنوعات کی تقسیم اورفروخت‘ انجماد اور پیدواروں پر فوری عمل کے ساتھ امتناع عائد کردیاتھا۔

حکم نامہ میں کہاگیا ہے کہ اشیائے خورد نوش کے معیار کے حوالے سے متوازی نظام چلانے سے الجھن پیدا ہوتی ہے اور یہ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹانڈرڈ ایکٹ سے پابندی لگانے کے سیکشن 89کے تحت قابل عمل نہیں ہے۔

حکومت نے مزیدکہاکہ ”کھانے کی اشیاء کے معیار کا فیصلہ کرنے کا مذکورہ ایکٹ سیکشن 29میں دئے گئے حق حکام او راداروں کے پاس ہے۔

جوایکٹ کی دفعات کے تحت متعلقہ معیارات کی جانچ کرتے ہیں“۔

اس سے قبل اترپردیش حکومت نے حلال انڈیاپرائیوٹ لمٹیڈ چینائی‘ جمعیت علماء ہند حلال ٹرسٹ دہلی‘ حلال کونسل آف انڈیا ممبئی‘ جمعیتہ علمائے مہارشٹرا اوردیگر جیسے اداروں کے خلاف مبینہ طو رپر مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے الزام میں ایف ائی آر درج کی تھی۔