یوپی میں غیر تسلیم شدہ7000مدرسوں کی سروے میں نشاندہی

,

   

مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت 744مدرسو کو شیکشا مترا کے لئے گرنڈس دی گئی ہے اور تمام رجسٹرارڈ مدرسوں کے ہونہار اسٹوڈنٹس کو ایک اسکالر شپ دی جارہی ہے۔


لکھنو۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اترپردیش میں حال ہی میں کئے گئے سروے میں 7000غیرتسلیم شدہ مدرسوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ مذکورہ سروے کا مقصد حکومت کو درکار ضروریات کی تکمیل کے بعد غیر تسلیم شدہ کسی بھی مدرسہ کو تسلیم شدہ بنانا ہے۔

غیرتسلیم شدہ مدرسوں کی پہلی فہرست 15نومبر کے روز ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے اپنے رپورٹس داخل کرنے کے بعد ہی جاری کی جائے گی۔

چیرمن اترپردیش بورڈ آف مدرسہ تعلیم افتخار احمد جاوید نے کہاکہ ہمیں حقیقی تعداد کی نشاندہی کے لئے وقت لگے گا مگر جمعرات کی شام تک 75اضلاعوں میں ہماری ٹیموں کی جانب سے کئے گئے سروے میں ایک اندازے کے مطابق7500مدرسوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اترپردیش میں 16513ہیں جس میں سے 560کو حکومت کی جانب سے گرانٹس(ملازمین جس میں تدریسی اور غیر تدریسی عملہ شامل ہے کی تنخواہیں) دی جارہی ہیں۔ یہاں پر 350مدرسہ ایسے ہیں جس میں 15سے کم طلبہ ہیں۔

تدریسی عملے کی تنخواہیں مرکزی حکومت کی جانب سے چلائے جانے واکے سکنڈری اسکول کے طرز ھر تنخواہیں دی جارہی ہیں“۔

مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت 744مدرسو کو شیکشا مترا کے لئے گرنڈس دی گئی ہے اور تمام رجسٹرارڈ مدرسوں کے ہونہار اسٹوڈنٹس کو ایک اسکالر شپ دی جارہی ہے۔

غیر تسلیم شدہ مدرسوں کو تسلیم شدہ مدرسہ بور ڈ برائے تعلیم اس وقت بنائے گا جب وہاں پر مدرسہ چلانے والوں کی جانب سے بنیادی سہولتیں فراہم کی گئی ہے جیسے کلاس رو مس‘ ٹیبل‘ بنچ‘اسٹوڈنٹس کے لئے کرسیاں‘مناسب لائٹس‘ پنکھے‘ بیت الخلاء اور دیگر ضروریات کی چیزیں موجود ہوں۔

اس کے علاوہ وہ تدریسی او رغیر تدریسی ملازمین کے مشاہیرہ کے لئے بھی درخوات دے سکتے ہیں۔

سرکاری ترجمان کے بموجب یہاں گورکھپور میں 150جبکہ لکھنو‘ اعظم گڑھ‘ وارناسی اور ماؤمیں 100وہیں علی گڑھ 90‘ کانپور 85‘پریاگ راج 70اور اگرہ35غیرتسلیم شدہ مدرسہ ہیں۔