یوپی میں مسلم کارپینٹر کی ہجومی تشدد میں موت

,

   

اسرار کی پسماندگان میں حاملہ بیوی اور تین چھوٹے بچے ہیں‘ سب سے بڑے بچے کی عمر6سال ہے۔ ان کی نعش گھر والوں کو دیکھانے کے قابل بھی نہیں ہے۔

سہارنپور۔ایک 35سالہ کارپینٹر کو ضلع سہارنپور میں پچھلی جمعرات کے روز ایک چھوٹے بچے کی پیٹائی کرنے کے الزام میں ہجوم نے بے رحمی کے ساتھ پیٹ کرہلاک کردیاہے۔

وائیرل ویڈیو میں اس کی نعش ہجوم کے بیچ دیکھائی دے رہی ہے جن کے ہاتھوں میں لاٹھیاں ہیں۔

https://twitter.com/imMAK02/status/1274772670563799040?s=20

ایف ائی آر کے مطابق جو دیوبند پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے‘ ہجوم نے متوفی اسرار کو ایک کونے میں لے گئے‘ دیہرہ گاؤں میں اور اس کو لاٹھیوں اور سلاخوں سے پیٹا۔ اسرار کو قریب کے اسپتال لے جایاگیا‘ جہاں پر علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔

https://youtu.be/_KLh908F34o

پولیس اس کو دوسرے پہلو دے رہی ہے
مذکورہ پولیس اس کیس کو دوسرا پہلو دے رہی ہے وہ یہ کہ ”ہجومی تشدد“ کا یہ ایک معاملہ نہیں ہے‘ اسرار پراسی پولیس اسٹیشن میں درج اقدام قتل کی ایف ائی آر کا حوالہ دیاجارہا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیاہے۔

سہارنپور کے سٹی ایس پی ونیت بھٹناگر نے کہاکہ ”جمعرات کی رات پولیس کو جانکاری ملی ہے کہ اسرار نامی ایک شخص پر ہجوم نے حملہ کردیاہے۔ تحقیقات کرنے کے بعد جانکاری ملی کہ اسی روز اس شخص نے ایک شخص کی موٹر سیکل چرائی اور ایک نابالغ پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا۔

زخمی بچے کی وجہہ سے برہم گاؤں والوں نے ملزم پر حملہ کردیاتھا۔ مارپیٹ کے دوران ملزم شدید طور پر زخمی ہوگیا۔ اسرار کے گھر والوں نے 11لوگوں کا نام لیااور بہت جلد گرفتاریاں عمل میں اجائیں گے“۔

پولیس کے مطابق اسرار غصہ والا تھا‘جو مبینہ طور پر گاڑی چورائی اور بچے پر حملہ کیاتھا
حملے کو بیان کرتے ہوئے اسرار کے بھائی گلفام نے کہاکہ ایف ائی آر میں ”تقریبا6:30شام کے قریب میں مجھے مقامی لوگوں نے بتایا کہ دیہرہ گاؤں میں میرے بھائی کی لوگ پیٹائی کررہے ہیں۔میں اس مقام پر پہنچا‘تو دیکھا کے ملزمین میرے بھائی کو لاٹھیو ں او رسلاخوں سے ماررہے تھے۔

اس کے علاوہ وہ تیز دھار ہتھیار کا استعمال کررہے تھے اور اسرار کو باندھ رکھا تھا۔ جب میں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ان لوگوں نے پیٹائی میں شدت پیدا کردی تھی۔میں نے 112 فون کرکے بلایا او ر اس کو اسپتال لے گئے۔ بلاوجہہ سے اسرار کی ان لوگوں نے پیٹائی کی ہے“۔

اسرار کے چھوٹے بھائی گلفام نے ایک مقامی نیوز پیپر کو بتایا کہ ”وہ لوگ کہہ رہے کہ موٹرسیکل چلاتے وقت اس نے ایک بچے کو زخمی کردیا۔میں اس بچے سے ملا ہوں جس کو کچھ نہیں ہوا مگر انہوں نے ہمارا چین خراب کردیاہے“۔

گلفام نے مزید کہاکہ ”اسرار اپنی بائیک چلارہاتھا‘ مذکورہ بچہ اتفاقی طو رپر زخمی ہوگیا۔ اگر وہ شکایت کرتے ہوئے اسرار کو جیل بھیجتے تو اچھا ہوتا مگر وہ خود شیطان بن گئے اور اس کو مارڈالا“۔اسرار کی پسماندگان میں حاملہ بیوی اور تین چھوٹے بچے ہیں‘ سب سے بڑے بچے کی عمر6سال ہے۔

ان کی نعش گھر والوں کو دیکھانے کے قابل بھی نہیں ہے۔گلفام نے کہاکہ ”ہم نے بچوں سے کچھ نہیں کیاکہ‘ اسرار کی نعش انہیں دیکھانے کے قابل بھی نہیں ہے“۔گلفام نے کہاکہ اسرار کی اس بے وقت کی موت نے ہماری صدامہ سے دوچار کردیاہے اور اس واقعہ سے اسرار کے بڑے بھائی تناؤ میں ہیں۔

مذکورہ رشتہ دارگھر والوں کے گذر بسر کے لئے پریشان ہیں کیونکہ اسرار ان کا واحد ذریعہ تھا

ایف ائی آر کی کاپی

متوفی کے گھر والوں کے مطابق گلفام کو فون کال آنے سے ایک گھنٹہ قبل اسرار کام کے سلسلے میں امولیہ گاؤ ں کے لئے گھر سے روانہ ہوا تھا۔ متوفی کے گھر والو ں کی شکایت پر درج ایف ائی آر میں دفعہ302(قتل)‘147(تشدد)‘342(غلط انداز میں محروسی)درج کئے گئے ہیں

۔ایف ائی آر میں درج ملزمین کے نام سندا‘ دھرم ویر‘ روہت‘ نتن‘ جوہرو‘ ساتو‘ دھرمیندر‘ روی اور وجئے کے ہیں۔ مزید دو کی اب تک نشاندہی نہیں ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے تمام ملزمین دیہرہ کے رہنے والے ہیں۔