یوپی ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد پوریاکے ”نماز کی ٹوپی“ کے تبصرے پر تنازعہ

,

   

کیشو پرساد پوریا نے چہارشنبہ کے روز یہ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیاتھا کہ ان کی پارٹی ماتھرا میں ایم مندر کی تعمیر کی تیاری کررہی ہے۔


اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریا نے پھر ایک مرتبہ ایک متنازعہ بیان دیا ہے جس میں انہو ں نے ریاست میں خراب نظم ونسق کی صورتحال کا ذمہ دار وہ لوگوں کو ٹہرایاہے جو ”نماز کی ٹوپیاں پہنتے ہیں جنھوں نے تاجرین کودھمکایاہے“۔

موریا نے اپنی تقریر میں جمعہ کے روز ایسے لباس کی طرف اشارہ کیاجو مسلمانوں سے منسوب ہے‘ الزام لگایا ہے کہ وہ لوگ جو ”لنگی اور ٹوپی پہنتے ہیں غنڈے ہیں‘ جو بندوق رکھتے ہیں‘ لوگوں کے زمینوں پرقبضے کرتے ہیں‘ پھر پولیس کے پاس جانے پر انہیں دھمکاتے ہیں“۔

پریاگ راج میں موریا نے ”ویاپاری سمیلین“ سے خطاب کرتے ہوئے موریا نے کہاکہ ”سال2017کے اسمبلی انتخابات سے قبل کتنے لنگی پہنے ہوئے غنڈے یہاں پر گشت کررہے تھے؟ جو لوگ ٹوپی پہنے ہوئے ٹریڈرس کودھمکاتے او ربندوقیں تھامے ہوتے؟ جو تمہارے زمینوں پر قبضے کرتے اور پولیس کے پاس جانے پر تمہیں دھمکیاں دیتے؟۔ یہ تمام یاد رکھیں“۔

ایک ہفتہ میں یہ دوسرا واقعہ‘ جس میں موریا نے فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھاوا دیا ہے۔ پہلا واقعہ میں انہوں نے چہارشنبہ کے روز ماتھرا میں ایک مندر کی تعمیر کااشارہ دیاتھا۔

موریا نے ماتھرا میں ایک مندر کی پارٹی کی جانب سے تعمیر کی تیاری کی بات کی اورایودھیاو کاشی میں مندروں کی تعمیرجاری رہنے کی بات کہی تھی۔