یوپی کے پرتاب گڑھ میں عصمت ریزی کے ملزم کو 10دن کی عدالتی کاروائی کے بعد عمر قید کی سزا

,

   

پرتاب گڑھ سپریڈنٹ آف پولیس ست پال انتل جو اس کیس میں تحقیقات کے سربراہ تھے نے کہاکہ 13اگست کے روز کوتوالی پولیس اسٹیشن کے حدود میں نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی ہوئی تھی۔


پرتاب گڑھ۔ اترپردیش کے پرتاب گڑھ میں ایک پی او سی ایس او عدالت نے عصمت ریزی کے ایک معاملے میں ملزم کو عمر قید کی سزاء سناتے ہوئے دس دنوں کے اندر عدالتی کاروائی مکمل کرلی ہے۔

پی او سی ایس او ایکٹ میں ایڈیشنل ضلع جج پنکج کمار سریواستو کی عدالت نے جمعرات کے روز بھوپیندرا کو عمر قید کی سزا سنائی اور 20,000روپئے کاجرمانہ بھی عائد کیاہے۔

پرتاب گڑھ سپریڈنٹ آف پولیس ست پال انتل جو اس کیس میں تحقیقات کے سربراہ تھے نے کہاکہ 13اگست کے روز کوتوالی پولیس اسٹیشن کے حدود میں نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی ہوئی تھی۔انتل نے کہاکہ ”ہم نے فوری ٹیموں کی تشکیل عمل میں لائی اور نگرانی کی بنیادپر بھوپیندراکو گرفتار کرلیا۔

جرم کے دن فارنسک ٹیم کو وقت ضائع کئے گئے بغیر طلب کرلیاگیا اور اہم شواہد کو مقرر وقت کے اندر محفوظ کرلیا‘ لیاب میں اس کی جانچ کرائی گئی“۔ فارنسک جانچ میں لڑکی کی عصمت ریزی کی تصدیق ہوئی۔

بعدازاں ستمبر3کے روز عصمت ریزی‘ اغوا‘ اورتحویل کے علاوہ شادی کے لئے عورت کو مجبور کرنے کے دفعات کے ساتھ پی او سی ایس او ایکٹ 2012کے تحت چارج شیٹ دائر کی گئی تھی“۔

عدالت نے کاروائی 12ستمبر کے روزشروع کی تھی۔ مذکورہ ایس پی نے کہاکہ ”ہم نے تمام اٹھوں کی گواہی کی جانچ کی‘ ستمبر17کے روز بھوپیندر کوعدالت میں پیش کیاگیا“۔

عدالت نے اس کے خلاف 21ستمبر کے روز فرد جرم عائد کیا اور جمعرات کے روز فیصلہ سنایاہے۔

پبلک پراسکیوٹر دیویش چندرا ترپاٹھی نے کہاکہ 17ستمبر کے روز ملزم جب اپنا بیان قلمبند کرانے کے لئے پیش ہوا تھا اس نے دعوی کیاتھا کہ وہ نابالغ ہے اور عدالت میں مذکورہ تعلیمی سند پیش کی تھی۔انہوں نے کہاکہ ”تحقیقات کے دوران سند جعلی دستاویز پائی گئی“۔