یوکرین میں ہلاک ہونے والے طالب علم کی باقیات کی بنگلور آمد

,

   

سی ایم بومائی اپنے کابینی رفقاء کے ساتھ بنگلور انٹرنیشنل ائیرپور ٹ پہنچے اور نوین کوخراج پیش کیا
بنگلورو۔ یکم مارچ کے روز روس کی یوکرین پر بمباری کے دوران کھارکھیو میں ہلاک ہونے والے کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی طالب علم نوین شیکھرراپا گیان گودھر کے باقیات پیرکی ابتدائی ساعتوں میں کامپیگوڑہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ(کے ائی اے ایل) پہنچے۔

سی ایم بومائی اپنے کابینی رفقاء کے ساتھ بنگلور انٹرنیشنل ائیرپور ٹ پہنچے اور نوین کوخراج پیش کیا۔ رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے چیف منسٹر بومائی نے ایسے بحران کے وقت میں ہی ملک کی طاقت اور ہمت کا پتہ چلتا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے ”نوین کی نعش واپس لاکر اس مشکل گھڑی میں قوم کی طاقت دیکھائی ہے“۔انہوں نے کہاکہ ”نعش کی آج آمد ہوگئی ہے اور ان نے سارے انتظامات کرلئے ہیں“۔

بومائی نے کہاکہ ”انخلاء کے وقت میں ہمارے عہدیدار نئی دہلی‘ غازی آباد‘ ممبئی اور بنگلورو ائیرپورٹ پر خیمہ زن تھے تاکہ یوکرین سے واپس لوٹنے والے اسٹوڈنٹس کا خیال رکھ سکیں۔اس بات کو یقینی بنایاگیا ہے کہ یوکرین سے واپس لوٹنے والے اسٹوڈنٹس کی حفاظت کے ساتھ گھر واپسی کو ہوسکے“۔

بحران کے 12گھنٹوں کے اندر موثر ہلپ لائن تھی۔ مذکورہ ریاستی عہدیدار وزرات خارجی امورسے متواتر رابطہ کے ساتھ ہی ساتھ یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانہ سے بھی رابطہ بنائے ہوئے تھے۔

بومائی نے کہاکہ یوکرین میں پھنسے ہوئے اسٹوڈنٹس تک رسائی کے لئے ایک ویب سائیڈ اور واٹس ایپ گروپ بھی تشکیل دیاگیاتھا اور مزیدیہ کہاکہ ”مذکورہ عہدیداروں نے ایک بہترین کام انجام دیاہے“۔

انہوں نے ریاست‘ ہندوستان‘ یوکرین او رپولینڈ کے عہدیداروں کا کرناٹک کے اسٹوڈنٹ کے باقیات کی واپسی کے لئے کی جانی والی کوششوں میں مددپر شکریہ ادا کیا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ”مجھے درد ہے کہ ہم نوین کو زندہ واپس نہیں لاسکے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہماری حکومت نوین کی فیملی کے ساتھ کھڑی ہے۔ہم معاوضہ جاری کریں گے‘ اورہم دیکھیں گے کہ ان کے چھوٹے بھائی کے ساتھ کیاکیاجاسکتا ہے“۔

وزیر صحت کے سدھاکر‘ ہاویری ایم پی شیو ا کمار اداسی‘ رکن اسمبلی ارون کمار‘ اور کانگریس ایم ایل سی سلیم احمد بھی ائیر پورٹ پر موجود تھے۔

اس سے قبل وزیراعظم کو لکھے گئے ایک مکتوب میں بومائی نے نوین کے باقیات کو کھارکھیوسے واپس لانے میں مدد کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی کوششوں کا اظہار تشکر پیش کیاتھا۔

نوین کرناٹک کے ہاویری ضلع سے تھا جس کی یکم مارچ کے روز کھارکھیو میں جان چلی گئی تھی اور ان کے گھر والے نوین کی نعش واپس لانے کے لئے انتظامیہ سے ”منت وسماجت“ کررہے تھے۔

تاہم حال تک بھی باقیات کی واپسی کے کوششوں میں علاقے کے اندر بھاری مزاحمت کی وجہہ سے رکاوٹیں پیدا ہورہی تھی۔ نوین کے گھر والو ں نے کہاکہ آخری رسومات کے بعدنعش کا ایک میڈیکل کالج کو عطیہ دیدیا جائے گا