یوکرین کے ماری پول شہر پر قبضہ۔ روس

,

   

روس کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ 1400سے زائد شدت پسندوں نے اپنے ہتھیار ڈال دئے ہیں۔
ماسکو۔روس کے وزیر دفاع سیرگی شوئیگو نے صدر ولاد میر پوتین کو جمعرات کے روز جانکاری دی ہے کہ میڈیا کی خبروں کے مطابق اس ملک کے دستوں یوکرین کے کلیدی سیاہ سمندر کے ساحلی شہر ماری پول کومکمل طور پر اپنے قبضے میں لے لیاہے۔

آر ٹی نیوز نے شائیگو کی رپورٹ کے حوالے سے کہاکہ تاہم 2000یوکرین شدت پسند اب بھی شہر کے ازویسٹال پلانٹ پر قابض ہیں۔مذکورہ منسٹر کے اندازے کے بموجب مارچ کی ابتداء میں جب ماری پولی کا محاصرہ کیاگیاتھا 8100کے قریب یوکرین کے سپاہیوں‘ غیر ملکی مشنری اندر تھے۔

روس کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ 1400سے زائد شدت پسندوں نے اپنے ہتھیار ڈال دئے ہیں‘مزیدکہاکہ 142000شہریوں کا شہر سے انخلاء کیاگیا ہے‘ جہاں پر ہفتوں سے جنگ جاری ہے۔

آر ٹی کی رپورٹ ہے کہ صدر پوتن نے شائیگو کے اس اسٹیل پلانٹ پر حملے کے منصوبے کو ”نامناسب“ قراردیا ہے اور اس کے بجائے ”محفوظ بلاک“ کے احکامات دئے ہیں وہیں جو لوگ اندر ہیں انہیں ہتھیار ڈالنے کی پیشکش میں توسیع کا حکم دیاگیاہے

اس میں کہاگیاہے کہ روس نے اندر موجود لوگوں کے لئے حالی دنوں میں ایک انسانی راہ داری قائم کرنا چاہتا ہے۔

شائیگو نے کہاکہ پوتن کے احکامات پر روسی دستوں نے پچھلے دودنوں سے دن میں دوگھنٹوں کے لئے جنگ بندی کے ذریعہ ایک انسانی راہ داری قائم کھولنے کا اعلان کیاہے او ریہ ان کے لئے ہے جو ازول اسٹیل پلانٹ کو چھوڑ کر باہر آنا چاہتے ہیں۔