یو این ائی سی ای ایف کی رپورٹ کا کہناہے کہ 12.3ملین سے زائد شامی بچوں کو مدد کی ضرورت ہے

,

   

دمشق۔شامی انقلاب کے آغاز کی تاریخ 2011سے ایک ریکارڈ تعداد کے تحت 12.3سے زائد شامی بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ عالمی اطفال ایمرجنسی فنڈ(یواین ائی سی ای ایف نے ااس کی ویب سائیڈ پر ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 6.5ملین سے زائد شامی بچوں کو امداد کی ضرورت ہے اور 5.8ملین کا انحصار پڑوسی ممالک کی امداد پر ہے۔

یو این ائی سی ای ایف علاقائی ڈائرکٹر برائے مشرقی وسطی اور نارتھ امریکہ عادیل قادر نے یہ کہاکہ لاکھوں بچے مسلسل شام اور پڑوسی ممالک میں خوف‘ بے یقینی‘ اور بدحالی میں زندگی گذار رہے ہیں۔

یو این ائی سی ای ایف کے بموجب 11سال قبل بحران کے بعد سے اب تک یہ سب سے بڑی تعداد ہے‘اور مزیدکہاکہ کئی خاندانوں کو اپنے ضروریات کی تکمیل کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔خوارک سمیت بنیادی ضرورتوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس کی وجہہ یوکرین بحران ہے۔

یو این ائی سی ای ایف نے کہاکہ ”شام میں بحران ابھی ختم نہیں ہوا ہے“۔ واضح رہے کہ 2011سے اب تک 13,000بچے مارے گئے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں‘ جس میں 2022کے پہلے تین ماہ بھی شامل ہیں۔

شام میں 2011میں شرو ع ہونے والی جنگ میں اب تک ایک نصف ملین کے قریب لوگ مارے گئے ہیں‘ دوسری عالمی جنگ کے بعد اب تک کی سب سے بڑی آبادی کے بے گھر ہونے کی وجہہ بنی ہے۔

یو این ائی سی ای ایف نے نارتھ ویسٹ شام میں ”سرحد پار اپریشنوں“ کے فنڈ کے لئے 20ملین ڈالر طلب کئے ہیں‘ اس علاقے میں اپوزیشن کا یہ مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے تاکہ ”ایک ملین بچوں کے لئے سنگل لائف لائن“کی تشکیل کے لئے یہ مانگ کی گئی ہے۔