یو اے ای کرکٹرس نوید اور انور بٹ پر 8 سال کیلئے امتناع

   

2019 میںمیچ فکسنگ کوششوں میں ملوث رہنے کا الزام ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اعلان
دوبئی ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے آج متحدہ عرب امارات کے کرکٹرس محمد نوید اور شائمن انور بٹ پر آٹھ سال کیلئے امتناع عائد کردیا ہے ۔ یہ امتناع ٹی 20 ورلڈ کپ کوالیفائر 2019 میں میچ فکسنگ کی کوششوں میں ان کے رول کے عوض عائد کیا گیا ہے ۔ یہ امتناع اکٹوبر 2019 سے نافذ سمجھا جائیگا جب انہیں عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا کیونکہ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے میچس کے نتائج پر اثر انداز ہونے رشوت کی پیشکش کی تھی ۔ ان کھلاڑیوں کو آئی سی سی کے انسداد کرپشن قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا ہے ۔ 33 سالہ سابق کپتان و فاسٹ بولر نوید نے اپنے ملک کیلئے اب تک 39 ونڈے انٹرنیشنل اور 31 ٹی 20 انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لیا ہے جبکہ 42 سالہ شائمن انور بٹ مڈل آرڈر بلے باز رہے ہیں اور انہوں نے 40 ونڈے اور 32 ٹی 20 مقابلوں میں حصہ لیا ہے ۔ آئی سی سی جنرل مینیجر الیکش مارشل نے کہا کہ نوید اور انور نے کرکٹ میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کی ہے کیونکہ وہ یہیں بس گئے ہیں۔ نوید یو اے ای کے کپتان اور سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر رہے ہیں۔ انور بٹ نے اپنی ٹیم کیلئے اوپننگ بھی کی ہے اور وہ میچ فکسنگ کے خطرات سے واقف تھے۔ یہ دونوں بدعنوانیوں میں ملوث رہے ہیں اور انہوں نے اپنے عہدوں ‘ ساتھی کھلاڑیوں اور عرب امارات کرکٹ کے حامیوں سے دغا کی ہے ۔ ان دونوں پر یہ بھی الزام ہے کہ جب میچ فکسنگ کرنے والوں نے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس کی اطلاع نہیں دی ۔ نوید پر کھیل پر غیرمجاز انداز سے اثر انداز ہونے کی کوشش کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے ۔ جنرل مینیجر الیکش مارشل نے کہا کہ آئی سی سی نے دونوں کھلاڑیوں پر آٹھ سال کیلئے امتناع عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ دونوں کو سزائیں ملی ہیں اور آزادانہ ٹریبونل نے ان پر امتناع کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس فیصلے سے دوسرے کرکٹرس کو بھی سبق لینا چاہئے جو غلط راستہ اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔