یکم مارچ سے دو ہزار روپیوں کی اجرائی بند

,

   

لک میں یکم مارچ سے 2000کی کرنسی نوٹ کو منہاء نہیں کیا جاسکے گا اور نہ ہی کوئی اے ٹی ایم سے 2000کی نوٹ جاری کی جائے گی۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق تمام بینکوں کو اس بات کی ہدایت دی جاچکی ہے کہ وہ اپنے اے ٹی ایم مراکز میں 200 کے نوٹ جاری کرنے کی صلاحیت پیدا کریں اور 2000 کے نوٹ کی اجرائی کو مکمل طور پر بند کردیا جائے۔ بتایاجاتا ہے کہ بینکوں کی جانب سے اے ٹی ایم مراکز کو 200 کے کرنسی نوٹوں کی اجرائی کا اہل بنانے کے سلسلہ میں اقدامات کو شرو ع کیا جاچکا ہے اور کہا جار ہاہے کہ یکم مارچ سے 2000 کے کرنسی نوٹ کی اجرائی کو بند کرنے کے سلسلہ میں اقدامات تیز کئے جائیں گے کیونکہ2000 کے کرنسی نوٹ کے ذریعہ رشوت اور بدعنوانیوں کو فروغ حاصل ہونے کے دعوے کئے جا رہے ہیں اورحکومت کی جانب سے متعدد مرتبہ اس بات کے اشارے دئیے جاچکے ہیں کہ حکومت کسی بھی وقت 2000 کے کرنسی نوٹوں کے چلن کو بند کرسکتی ہے ۔ 6

ماہ قبل سے ہی ملک بھر میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے اپنے اے ٹی ایم مراکز سے نکلنے والی کرنسی کو تبدیل کیا جانے لگا تھا اور اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک بھر میں تمام بینکوں کو اس بات کی ہدایات موصول ہوچکی ہیں کہ وہ اپنے اے ٹی ایم مشینوں کے ذریعہ 2000 کے کرنسی نوٹ جاری کرنے کا سلسلہ بند کردیں۔ ذرائع کے مطابق بینکوں کے ذریعہ بھی 2000کے کرنسی نوٹوں کی اجرائی محدود کردی گئی ہے اور نہ کرنسی نہ ہونے کی صورت میںہی بینکوں کی جانب سے 2000 کے نوٹ جاری کئے جا رہے تھے لیکن اب جبکہ یکم مارچ سے 2000 کے نوٹ اے ٹی ایم مشینوں سے جاری کئے جانے بند ہوجائیں گے تو ظاہر سی بات ہے کہ بینکوں کو بھی 2000 کے کرنسی نوٹ جاری کرنے سے روک دیا جائے گا اور ایسا کرنے کی صورت میں 2000 کے کرنسی نوٹوں کا چلن بتدریج کم ہوتا چلا جائے گا اور یہ کرنسی نوٹ بازار سے ختم ہونے لگے گی۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈیجیٹل بینکنگ شعبہ کے ذریعہ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یکم مارچ کے بعد کسی بھی اے ٹی ایم سے 2000کی کرنسی جاری نہیں کی جائے گی بلکہ اے ٹی ایم میں 200 کے کرنسی نوٹ زیادہ سے زیادہ رکھنے کے قابل بنانے کی تاکید کی گئی ہے لیکن اس اعلامیہ میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ آر بی کی جانب سے 2000 کی کرنسی نوٹ کا چلن بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے یا ایسا کیا جائے گا لیکن اے ٹی ایم کے ذریعہ اجرائی کو بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اے ٹی ایم سے حاصل ہونے والی 2000کی کرنسی نوٹ کے چلر کے لئے لوگ بینکوں سے رجوع ہورہے ہیں جو کہ تکلیف کا باعث ہے۔