۔100 کروڑ کیلئے 15 کروڑ مسلمان کافی، وارث پٹھان کا احمقانہ بیان

,

   

کرناٹک میں ایک اور متنازعہ واقعہ ،صدر مجلس کی موجودگی میں غیر مسلم عورت نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، اسد اویسی برہم

بنگلورو ۔ 20 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) سی اے اے کے خلاف احتجاجوں کے درمیان مجلسی لیڈر وارث پٹھان کے ایک ویڈیو نے مسلمانوں کی مہم کو دانستہ یا نادانستہ نقصان پہنچایا ہے۔ پٹھان کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ 15 کروڑ مسلمان ایک سو کروڑ پر بھاری ہوں گے ۔ یہ ویڈیو کلبرگی میں 16 فروری کو منعقدہ ریالی کا ہے۔ بی جے پی نے فوری ردعمل میں ایسی دھمکیاں نئے انڈیا میں کام کرنے والی نہیں

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے لیڈر وارث پٹھان نے کلبرگی (گلبرگہ، کرناٹک) کی ریالی میں ہندی میں کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔ ہمیں آزادی حاصل کرنی ہوگی، جو ایسی چیز ہے جسے زبانی جمع خرچ سے حاصل نہیں کرسکتے، آپ یاد رکھیں گے کہ ہمیں طاقت کیساتھ اسے حاصل کرنا ہوگا۔ پٹھان نے کہا کہ اب ایسا وقت آیا ہے کہ ہم سے کہا جارہا ہے کہ ہم نے اپنی ماؤں اور بہنوں کو آگے کردیا ہے اور خود بلانکٹ اوڑھ کر بیٹھے ہیں۔ صرف ہماری شیرنیاں ابھی باہر نکلی ہے اور آپ کے پسینے چھوٹنے لگے ہیں۔ اگر ہم سب مل کر آجائیں تو کیا ہوگا ؟ اس ریالی کی ویڈیو میں پٹھان کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا جاسکتا ہے کہ بھلے ہی ہم 15 کروڑ ہیں لیکن یاد رکھئے کہ 100 کروڑ پر بھاری ہیں۔ پٹھان ظاہر طور پر خواتین کے خلاف اس تنقید کا حوالہ دے رہے تھے جو دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والیوں پر کی گئی ہے۔ پٹھان کے اشتعال انگیز اور مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلموں کی دستور بچاؤ اور ہندوستان بچاؤ تحریک کو نقصان پہنچانے والے ریمارکس پر کرناٹک بی جے پی نے فوری تنقید کرتے ہوئے جواب دیا کہ نئے ہندوستان میں ایسی دھمکیاں کارکرد نہیں ہوں گی۔ بچوں اور خواتین کے پیچھے چھپنے والے ’’جیالے‘‘ آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کرناٹک بی جے پی نے ٹوئیٹ کیا کہ وہ اور کیا آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں ؟ کیا وہ 1947 سے ہر قسم کی آزادی سے مستفید نہیں ہورہے ہیں ؟ وارث پٹھان اور ایم آئی ایم کے دیگر قائدین کو اپنی اونگ زیب کی دنیا کے قول سے باہر نکلنا چاہئے ۔ پہلے ہی بی جے پی نے پٹھان کے ریمارکس پر تنقید کی ہے لیکن غیر جانبداری سے دیکھیں تو مہاراشٹرا کے مجلس لیڈر نے غیر ذمہ دارانہ اور دور اندیشی و حکمت سے عاری احمقانہ بات کہہ دی ۔ یہاں سوال مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان لڑائی کا نہیں ہے جس کا ثبوت سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف مسلمانوں کے احتجاج میں غیر مسلم ابنائے وطن کا شامل ہونا ہے۔ چنانچہ مجلسی قیادت کو وارث پٹھان کی اشتعال انگیزی کا سخت نوٹ لیتے ہوئے اس کے مضر اثرات کا فوری ازالہ کرنا چاہئے ۔

کرناٹک میں مجلس کو ایک اور چیلنج کا سامنا
وارث پٹھان کی متنازعہ تقریر کے اندرون چار یوم کرناٹک میں مجلس کو دوبارہ چیلنج کا سامنا ہوا۔ جمعرات کو صدر مجلس سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی جلسہ میں شریک ہوئے۔وہاں یکایک ایک نوجوان عورت اسٹیج پر آئی اور اسد الدین اویسی کی موجودگی میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے لگی۔ صدر مجلس برہم ہوئے اور منتظمین پر بھڑک اٹھے۔ انہوں نے عورت کی حرکت پر تنقید و مذمت کی اور دعویٰ کیا کہ ہم ہندوستان کے وفادار ہیں۔ بی جے پی نے اس واقعہ پر کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ سی اے اے کے خلاف جاری احتجاج ، کانگریس کی قیادت میں پاکستان اور قوم دشمن قوتوںکے درمیان ملی بھگت ہے۔ خود کانگریس نے اس عورت کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس عورت کی شناخت امولیا لیونا کی حیثیت سے ہوئی۔ اسد اویسی اسٹیج پر پہنچنے کے کچھ دیر بعد اس لیونا کو دستور بچاؤ کے بیانر تلے منعقدہ ایونٹ کے آرگنائزرس نے تقریر کیلئے مدعوت کیا۔ اس نے سامعین سے اپیل کی کہ اس کے ساتھ تین بار پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائیں۔ حیرت زدہ اسد اویسی فوری حرکت میں آئے اور لیونا سے مائیک چھیننے تیزی بڑھے ، ان کے ساتھ دیگر افراد بھی آگے آئے اور لیونا کو اسٹیج سے ہی ہٹا دینے کی کوشش کی لیکن لیونا ڈٹ گئی اور بار بار نعرے لگانے لگی ۔ بعد میں پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے اسے ڈائیس سے ہٹایا۔ اس عورت کو تحویل لے لیا گیا اور پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کیا جاسکتا ہے ۔ صدر مجلس نے بعد میں اجتماع سے خطاب کیا اور کہا کہ وہ اس عورت سے ہرگز اتفاق نہیں کرتے جسے انہوں نے نام نہاد آزاد خیال بتایا۔ اسد اویسی نے تمام آزاد خیال عناصر سے اپیل کی کہ مسلمانوں سے متعلق ایونٹ سے دور رہیں۔ مجلسی ایم پی نے کہا : ’’نہ میں اورنہ میری پارٹی کا اس کے ساتھ کوئی ربط ہے ۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ آرگنائزرس کو اسے یہاں مدعو نہیں کرنا چاہئے تھا ۔ اگر میں یہ بات جانتا ہوتا تو میں یہاں نہیں آتا۔ ہم ہندوستان کے حامی و وفادار ہیں اور سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم دشمن قوم پاکستان کی تائید کریں۔ہماری پوری مہم ہندوستان اور اس کے دستور کو بچانے کیلئے ‘‘۔ سی اے اے کے تعلق سے اویسی نے الزام عائد کیا کہ اس سے مسلمانوں کے تعلق سے حکومت کی نفرت ظاہر ہوتی ہے۔

وارث پٹھان کیخلاف بی جے پی یوتھ لیڈر کی شکایت درج
پونے / ممبئی ۔ 20 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) پونے کے ایک بی ے پی یوتھ ونگ لیڈر نے آج اے آئی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ۔ یہ شکایت کرناٹک میں پٹھان کے حالیہ متنازعہ ریمارکس کے خلاف داخل کی گئی ۔ پٹھان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی باتوں کو غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔ بی جے وائی ایم ورکر پی دیشپانڈے نے دکن جمخانہ پولیس اسٹیشن نے تحریری شکایت کے ذریعہ پٹھان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا کہ انہوںنے مختلف فرقوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔