4 لوک سبھا حلقوں میں داخلی اختلافات سے کانگریس ہائی کمان ناراض

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی متحرک، بی آر ایس سے آنے والے قائدین کو ٹکٹ دینے پر ناراضگی
حیدرآباد۔/17 اپریل، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس پارٹی 15 نشستوں پر کامیابی کا نشانہ مقرر کرچکی ہے جبکہ پارٹی کے اندرونی سروے کے مطابق 4 لوک سبھا حلقہ جات میں داخلی اختلافات سے پارٹی کے امکانات متاثر ہوسکتے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کانگریس ہائی کمان نے محبوب نگر، چیوڑلہ، ملکاجگری اور سکندرآباد لوک سبھا حلقوں میں پارٹی قائدین میں داخلی اختلافات اور ناراضگیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ چاروں حلقہ جات میں امیدواروں کے انتخاب کو لے کر مقامی قائدین ناراض بتائے گئے ہیں۔ کانگریس نے چیوڑلہ، ملکاجگیری اور سکندرآباد میں بی آر ایس سے شمولیت اختیار کرنے والے قائدین رنجیت ریڈی، سنیتا مہیندر ریڈی اور ڈی ناگیندر کو پارٹی ٹکٹ دیا ہے جبکہ محبوب نگر میں ومشی چند ریڈی کی امیدواری کی مقامی ارکان اسمبلی مخالفت کررہے ہیں۔ پارٹی ہائی کمان نے اندرونی سروے رپورٹ سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو واقف کراتے ہوئے انہیں ناراض قائدین پر قابو پانے کی ہدایت دی ہے۔ ناگیندر ، رنجیت ریڈی اور سنیتا مہیندر ریڈی کو کانگریس میں شمولیت کے فوری بعد ٹکٹ کا اعلان کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ تینوں حلقہ جات میں مقامی کانگریس قائدین اور کارکن انتخابی مہم سے دوری اختیار کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بی آر ایس دور حکومت میں دونوں قائدین نے کانگریس کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرتے ہوئے انہیں ہراساں کیا تھا۔ پارٹی کی داخلی سروے رپورٹ کے بعد اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کیرالا میں اپنی انتخابی مہم چھوڑ کر حیدرآباد پہنچے اور سینئر قائدین سے ملاقات کی۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے چار لوک سبھا حلقہ جات کے کانگریس قائدین سے بات چیت کی ہے اور انہیں امیدواروں کی کامیابی یقینی بنانے کا مشورہ دیا۔ چیف منسٹر کا کہنا تھا کہ 15 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی کے مقصد سے بی آر ایس کے قائدین کو ٹکٹ دیا گیا ہے اور یہ سروے رپورٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہائی کمان کی مصالحتی کوششیں کس حد تک کامیاب ہوں گی۔1