67 شہری علاقوں اور 2 کارپوریشنس میں پینے کے پانی کی قلت

   

جنگی خطوط پر متبادل اقدامات کرنے ضلعی کلکٹرس کو 100 کروڑ روپئے جاری
حیدرآباد ۔ 10 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : ریاست کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں کمی واقع ہوگئی ہے اور ساتھ ہی زیر زمین پانی کی سطح گھٹ جانے سے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں ۔ اس وقت 67 شہری علاقوں کے بشمول کھمم اور کریم نگر کے کارپوریشنس میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے ۔ جس پر حکومت چوکنا ہوگئی ہے ۔ ان علاقوں میں موسم گرما کے ختم ہونے تک متبادل طریقوں سے پانی سربراہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ حکومت ناگرجنا ساگر سے پالیر اور نلگنڈہ و کھمم شہروں کو سمندری ذخائر کے ذریعہ پانی فراہم کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کریم نگر شہر کو مڈمیانر اور ایل ایم ڈی سے پانی سربراہ کرنے کے متبادل انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ حکومت پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوجانے سے روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کررہی ہے ۔ جون تک گرمی کی شدت رہے گی باوجود اس کے دیہاتوں اور قصبوں میںپینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ دوسری جانب حکومت پانی کی سربراہی کا روزانہ جائزہ لے رہی ہے ۔ اگر کہیں بھی کوئی شکایت یا پریشانی کی اطلاع ہے تو فوری طور پر پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ حکومت نے پہلے ہی 10 سینیئر آئی اے ایس آفیسرس کو مشترکہ 10 اضلاع کے لیے خصوصی آفیسر مقرر کیا ہے تاکہ موسم گرما کے دوران خصوصی ایکشن پلان کی نگرانی کی جاسکے ۔ اضلاع سطح پر جنگی خطوط کے لیے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کلکٹرس کو 100 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں ۔ ہر اسمبلی حلقہ کے لیے ایک کروڑ روپئے خرچ کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ شہری و دیہی علاقوں میں موجود پانی کے ذخائر سے استفادہ کرنے کی حکومت نے بلدی نظم ونسق ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے ۔ عام دنوں کے بہ نسبت 10 فیصد پانی کی سربراہی گھٹ جانے کا عہدیداروں نے اندازہ لگایا ہے ۔ دریائے گوداوری اور دریائے کرشنا ذخائر آب کی سطح گھٹ جانے پر ماہ مئی میں پانی کے مسائل پیدا ہونے کی توقع کی جارہی ہے ۔ محکمہ آبپاشی نے ایک تجویز تیار کی ہے ضرورت پڑنے پر کرناٹک کے نارائن پور ذخائر سے تھوڑا پانی جاری کرنے کی نمائندگی کرنے کی تجویز تیار کی ہے ۔ نارائن پور سے جورالا کو پہونچنے والے پانی کو گدوال میں پینے کے لیے سربراہ کرنے کی گنجائش ہے ۔ اس کے علاوہ 131 شہری علاقوں میں دستیاب 294 سرکاری ٹینکرس کے علاوہ 97 ٹینکرس کو کرائیے پر حاصل کیا گیا ۔ ضرورت پڑنے پر جنگی خطوط پر پانی سربراہ کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں ۔۔ 2