عورت کا ’زبردستی‘ علاج کرنے کے لئے کفیل خان پر مقدمہ درج
خان کا الزام ہے کہ یہ معاملہ سیاسی طورپر محرک ہےدیوریا۔ بی آر ڈی اسپتال 2017معاملے کے ملزمین میں سے ایک کفیل خان پر مبینہ طور پر ایک عوامی خدمت
خان کا الزام ہے کہ یہ معاملہ سیاسی طورپر محرک ہےدیوریا۔ بی آر ڈی اسپتال 2017معاملے کے ملزمین میں سے ایک کفیل خان پر مبینہ طور پر ایک عوامی خدمت
لکھنو۔ ماہر اطفال ڈاکٹر کفیل حان جس کانام 2017میں بی آر ڈی میڈیکل جالج سانحہ کے بعد منظرعام پرآیاتھا جس میں آکسیجن کی قلت کے سبب متعدد معصوم بچو ں
لکھنو۔ گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج اور اسپتال کے ڈاکٹر کفیل خان جس کو11نومبر کو خدمات سے برطرف کردیاگیاہے نے کہاکہ وہ اترپردش حکومتکے فیصلے کے خلاف ہائی
لکھنو۔اترپردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ کی حکومت نے بالآخر گورکھپور میں بی آر ڈی میڈیکل کالج کے ماہر اطفال ڈاکٹر کفیل خان کو ان کے خدمات سے برطرف کردیاہے خان
الہ آباد۔ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف برطرفی کے دوسر ے حکم نامہ پر الہ آبا دہائی کورٹ نے روک لگائی ہے۔ مذکورہ ڈاکٹر جس کو دوسری مرتبہ 31جولائی 2019کو برطرف
کفیل خان نے کہاکہ ”ہندوستان کی عوا م کی یہ بہت بڑی جیت ہے اور عدلیہ پر یقین بحال ہوا ہے“ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں دی گئی مخالف سی
الہ آباد۔گورکھپور کے ماہر اطفال ڈاکٹر کفیل خان کی برطرفی سے متعلق ایک کیس میں مذکورہ اترپردیش حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ کو جانکاری دی ہے کہ ایک او
آکسیجن کی قلت کے پیش نظر بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال میں 60سے زائد بچوں کی موت کے بعد 22اگست2017کے روز خان کو خدمات سے برطرف کردیاگیاتھا پریاگ راج۔
اس معاملے میں اگلی سنوائی کے لئے 5اگست کی تاریخ مقرر کی ہےپریاگ راج۔اترپردیش حکومت کے وکیل کومذکورہ الہ آباد ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ ڈاکٹر کفیل خان
گورکھپور۔ایک ماہر اطفال سے ہسٹری شٹر بننے کے لئے انہیں محض تین سے ساڑھے تین سال کا وقت لگاہے۔ ایک برطرف ماہر اطفال جو بی آر ڈی میڈیکل کالج میں
یکم ستمبر کے روز آلہ ابادہائی کورڈ کے احکامات کے باوجود ان کی رہائی میں جب تاخیر ہوئی تو انہوں نے کہاکہ اس بات کاڈر ہوگیاتھا کہ اترپردیش حکومت کہیں
آلہ اباد ہائی کورٹ نے این ایس اے کے تحت ڈاکٹر کفیل کو حراست میں لینے اور اس کو بڑھائے جانے کو غیر قانونی قراردیا۔ لکھنو۔آلہ اباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر
لکھنو۔ایک سرکاری بیان میں کہاگیا ہے کہ مذکورہ اترپردیش حکومت نے ڈاکٹر کفیل خان کی قومی سلامتی ایکٹ کے تحت تحویل میں مزید تین ماہ کا اضافہ کردیاہے۔ مخالف شہریت
ہندی کے ممتاز شاعر سمپت سرال کا ٹوئٹ تیز ی سے وائر ل بھی ہورہا ہے۔ ان دنوں ملک بھر میں کرونا وائرس نامی عالمی وباء کا خطرہ پھیلا ہوا
اگرہ۔ ماہر اطفال ڈاکٹر کفیل خان جس پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھڑکاؤ تقریر الزام عائد کیاگیاتھا انہیں پیر کے ر وز علی گڑھ کی عدالت نے ضمانت دی
لکھنو۔گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں اگست 2017میں ہوئی بچوں کی اموات کے معاملے میں ڈاکٹر کفیل خان کو کلین چٹ نہیں دی گئی ہے۔ جمعرات کے روز
معطل ماہر اطفال نے کہاکہ گورکھپور بچوں کی اموات کے معاملے میں ادارہ جاتی تحقیقات نے ثابت کردیا ہے کہ ”وہ کسی بھی طبی کوتاہی کے مرتکب کے خاطی نہیں
گورکھپور بچوں کی موت کا معاملہ۔ اٹھ ماہ بعد اس کو جیل ہوگئی تھی‘ ڈاکٹر کفیل خان کو اپریل2018میں آلہ اباد ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیاتھا‘ ساتھ میں
لکھنؤ : الٰہ آباد ہائی کورٹ نے حکومت اترپردیش کو حکم دیا ہے کہ وہ ڈاکٹر کفیل خان کی معطلی کے خلاف ۳؍ ماہ کے اندر محکمہ جاتی جانچ مکمل