لاک ڈاؤن کے دوران ہندوستان میں ہوا کے معیار میں بہتری‘ اسٹیڈی
اسٹیڈی سے پتہ چلا ہے کہ وباء کے وجہہ سے سفر اور کام عائدپابندیوں کی وجہہ سے نمایاں ماحولیاتی تبدیلیاں پیش ائی ہیں۔ لندن۔یونیورسٹی برائے ساوتھ ایمپٹن(یوکے) اور سنٹرل یونیورسٹی
اسٹیڈی سے پتہ چلا ہے کہ وباء کے وجہہ سے سفر اور کام عائدپابندیوں کی وجہہ سے نمایاں ماحولیاتی تبدیلیاں پیش ائی ہیں۔ لندن۔یونیورسٹی برائے ساوتھ ایمپٹن(یوکے) اور سنٹرل یونیورسٹی
نئی دہلی۔ دہلی این سی آر کے دن کی شروعات اتوار کے روز دھواں دھار ماحول سے ہوئی جو پٹاخوں کی وجہہ سے تیار ہوا ہے جس کی وجہہ سے
نئی دہلی۔ہفتہ کے روز بھی دہلی کی فضاء ”بہت خراب“ برقرار رہی ہے اور اس کا ائیر کولیٹی انڈیکس(اے کیوائی) 346درج کیاگیاہے۔ حکومت کے ادارے کا کہنا ہے کہ اتوار
نئی دہلی۔تیزہواؤں اور بارش کے بشمول کچھ مقامات پر اژالہ باری نے 8اکٹوبر کے بعد چہارشنبہ کی صبح دہلی کی فضاء تیرہ گھنٹوں تک پی ایم 2.5کی سطح کی مناسبت
نئی دہلی۔دہلی میں جہاں فضاء میں آلودگی کی حد 9اکٹوبر سے بڑھی ہوئی ہے‘ اس پر ڈسمبر4کے روز مزید اضافہ کا امکان ہے۔اس روز پی ایم2.5اور پی ایم 10سطح پر5-7محفوظ
سپریم کورٹ نے کہاکہ ہم لوگوں کو آہستہ آہستہ مرنے کے لئے کیو ں چھوڑ رہے ہیں‘ ایک ہی وقت میں دھماکہ خیز مادہ سے تمام کو اڑادیں‘ اور حکومتوں
کانپور۔ انسانوں کے بعد بڑھتی فضائی آلودگی جو اب جنگلاتی زندگی کے لئے بھی خطرہ بن رہا ہے۔زہریلی فضاء کی وجہہ سے جانوروں کے برتاؤمیں بڑی تبدیلی آرہی ہے‘ اس
میں اپوزیشن سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ آڈ ایون کی مخالفت نہ کریں پوری دہلی آڈ ایون کا مطالبہ کررہی ہے اور ایسے وقت میں اپوزیشن کو عوام کی
دہلی کی آلودگی کی سطح رات بھر میں 50پوائنٹس بڑھ گئی‘اور ہوا کا مجموعی معیاری انڈیکس 459تک پہنچ گیا۔ اسی کے ساتھ اے کیوائی ”ایمرجنسی“ یا ”خطرناک حد“ میں شامل
نئی دہلی۔قومی راجدھانی دہلی میں اتوار کے روز دیوالی کے دوران آلودگی کی حد ”متاثرہ“ زون میں پہنچ گلی۔ مذکورہ ہواکے معیار پر مشتمل انڈیکس(اے کیو ائی)763 نیشنل ملیریا انسٹیٹوٹ
چیف منسٹر وجئے روپانی اور ان کے دوکابینی رفقا جس کا تعلق ماحولیاتی شعبہ سے ہے کی موجودگی میں خطا ب کرتے ہوئے‘ مذکورہ این جی ٹی چیف نے کہاکہ
بڑی آلودہ ہوا پی ایم 2.5میں طویل مدت تک رہنا ضیابطیس کے خطرے کا سبب بنے گا‘ عالمی سطح پر منعقدہ ایک مطالعہ میں چین نے کاماننا ہے کہ آلودگی
کلکتہ۔ ہندوستان کے واٹر مین راجندر سنگھ نے نریندرمودی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے ساڑھے چار سالوں میں تشویش ناک حد تک آلودگی کاشکار گنگا کے لئے’’ کچھ