پٹاخوں‘ اور کھیتوں میں لگائی جانے والی آگ نے دہلی کی ہوا کو ”خراب“ کردیاہے

,

   

نئی دہلی۔ دہلی این سی آر کے دن کی شروعات اتوار کے روز دھواں دھار ماحول سے ہوئی جو پٹاخوں کی وجہہ سے تیار ہوا ہے جس کی وجہہ سے علاقے میں آلودگی کی سطح خطرے کے نشان کو پار گئی ہے۔

ہفتہ کی رات تک مذکورہ ہوا کا معیار“خراب“ ہوگیاتھا ساتھ میں زراعی کچرے کو جلانے کی وجہہ سے دہلی کے پی ایم 2.5آلودگی 32فیصد تک پہنچ گئی‘ مگر پٹاخون اور پرسکون ہواؤں نے حالات کو مزید خراب کردیاہے

YouTube video

مذکورہ پی ایم 2.5سطح انسانی بالوں کی سطح کا تین فیصد ہے اور اس کی وجہہ سے قلب اورپھیپھڑوں کے مرض ہوسکتی ہے جو صبح 6بجے دہلی این سی آر میں 396مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر(جی /ایم3)پر مشتمل ہے اور یہ ایمرجنسی حالات 3000جی /ایم سے بہت زیادہ ہے۔

محفوظ حد60جی /ایم 3ہے۔آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) کے بموجب 6بجے صبح پی ایم 10کی سطح 543جی /ایم 3پر کھڑی تھیجو ہنگامی 500جی /ایم 3سے زیادہ ہے۔

ہندوستان میں پی ایم 10سطح 100جی /ایم 3سے کم رہی تو محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

جی آر اے پی کے بموجب مذکورہ ہوا کامعیاراگرپی ایم 2.5اور پی ایم10کی سطح پر 300جی /ایم 3اور 500جی /ایم 48گھنٹوں سے زیادہ رہتا ہے تو اس کو حساس اور تشویش ناک قراردیاجاتا ہے

نیشنل گرین ٹربیونل کی جانب سے عائد پابندی کی سرکوبی کرتے ہوئے قومی راجدھانی اور اس کے مضافات میں ہفتہ کی رات لوگوں نے بھاری مقدار میں پٹاخے جلائے ہیں۔

دہلی پولیس نے ہفتہ کی رات میں دس لوگوں کو گرفتا ر کیا اور 638کیلو گرام پٹاخے ضبط کئے ہیں۔

قومی راجدھانی علاقے (این سی آر) میں این جی ٹی نے پیر کے روز 9نومبر تا30نومبر نصف رات تک تمام اقسام کے پٹاخوں کی خرید وفروخت یہ کہتے ہوئے امتنا ع عائدکردیاتھا کہ”پٹاخوں سے جشن منانا خوشی کے لئے ہے نہ کے موت اور بیماریوں کا جشن منانا ہے“۔

دہلی میں پچھلے سال دیوالی (27اکٹوبر) کو چوبیس گھنٹوں تک اے کیوائی کا اوسط337درج کیاگیاتھا جو اگلے دو دنوں میں 368اور400تک پہنچ گیاتھا

YouTube video