اسمبلی انتخابات کے لئے ساتویں دور کی رائے دہی شروع۔بنگال

,

   

اس دور کی رائے دہی میں چھ حلقوں کے اندر گھمسان لڑائی دیکھنے کو ملے گی
کلکتہ۔ملک میں بڑے پیمانے پر کرونا وائرس کے معاملات میں اضافہ کے درمیان مغربی بنگال کے پانچ اضلاعوں کے 34اسمبلی حلقوں میں پیر کی صبح 7بجے سے اسمبلی انتخابات کے لئے ساتویں دور کی رائے کا آغاز عمل میں آگیاہے۔

مغربی بنگال انتخابات کے اس دور کی رائے دہی میں جملہ268امیدوار میدان میں ہیں جن میں 37عورتیں بھی شامل ہیں۔۔دکشن دنجا پور کے چھ‘ مالدا کے چھ‘ مرشد آباد کے نو‘ پشچم بردھامان کے نو او رکلکتہ کے چھ اسمبلی حلقوں پر اس دور کی رائے دہی میں گھمسان کی لڑائی دیکھنے کو ملے گی۔

جملہ11376پولنگ اسٹیشنوں پر 81.88لاکھ رائے دہندے جس میں 39.87لاکھ عورتیں‘تیسری جنس کے221افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ مرکزی وزرات صحت اور فیملی ویلفیر کے بموجب اتوار کے روزانتخابات کے سامنے مغربی بنگال میں کویڈکے سرگرم معاملات81375تھے۔

اس وبا ء کی وجہہ سے ریاست میں 10,884لوگوں نے اپنی جان گنوائی ہے۔

کرونا وائرس کے معاملات میں تیزی کے ساتھ اضافہ کے پیش نظر الیکشن کمیشن کو روڈ شوز‘ پدیاترا‘ اور بڑے عوامی جلسوں پر مغربی بنگال میں جمعرات کے رات سے امتناع عائد کرنے پر مجبور کردیاہے۔


ساتویں دور کے امیدوار
ساتویں دور میں سیلیگوری حلقہ سے سی پی ائی ایم کے اشوک بھٹاچاریہ بی جے پی امیدوار شنکرگھوش اور ٹی ایم سی کے اوم پرکاش مشراء کے خلاف کلیدی امیدوار ہیں۔

بھٹاچاریہ سیلیگوری کے سابق میئرنارتھ بنگل میں معروف کمیونسٹ لیڈر ہیں۔ سینئر ٹی ایم سی لیڈر اور ریاستی وزیر بارتیا باسو دم دم سے مقابلہ کررہے ہیں۔

سی پی ائی ایم نے پالاش داس اور بی جے پی نے بم شنکر نندا کو اس حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔

اداکار چرنجیت چکرابورتی ٹی ایم سی کے ٹکٹ پر برسات سے بی جے پی امیدوار شنکر چٹرجی او رفارورڈ بلاک کے امیدوار سندیپ چٹواپادھیائے کے خلاف مقابلہ کررہے ہیں۔نکسلباری جو ایک 50سال کی ماؤسٹ تحریک کے نام سے جانا جاتا ہے سرخ سے بھگوا کپڑے میں تبدیل ہوتا دیکھائی دے رہا ہے۔

وہیں بی جے پی نے آنند ا موئے برمن کو ماتیگرا نکسلباری حلقہ سے اپنا امیدوار بنایاہے۔ کانگریس نے موجودہ رکن اسمبلی شنکر مالکار اور ٹی ایم سی نے کیپٹن نالینی رانجن رائے کو اپنا امیدوار بنایاہے۔ مالکار2011سے اس حلقہ کی ایوان میں نمائندگی کررہے ہیں۔

مغربی بنگال میں سات دور کی رائے دہی ہوئی ہے اور آخری دور کی رائے دہی 29اپریل کو مقر ر ہے جبکہ ووٹوں کی گنتی 2مئی کو کی جائے گی۔