عینی شاہدین نے بتایا کہ فائیرنگ شروع ہونے کے بعد لوگ خوف وہراسانی کے عالم میں بھاگ رہے تھے

,

   

واشنگٹن۔امریکی پولیس ایک22سالہ شخص کی تلاش کررہی ہے جس نے شکاگو‘ہائی لینڈ پارک میں 4جولائی کی پریڈ کے دوران فائرینگ کی‘ پیر کے روز پیش ائے اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت او ر درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

مذکورہ پولیس نے رابرٹ ای ”بابی“ کرائمو IIIکو بطور ایک”مفاد پرست فرد“ کے طورشناخت کی اور اسکی ایک تصویر بھی شائع کی ہے تاکہ لوگ اسکی شناخت کے ذریعہ انتظامیہ کو جانکاری دے سکیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شوٹر نے ایک زیادہ طاقتور رائفل کا استعمال کیاہے اور ایک عمارت کی چھت سے پریڈ پر فائیرنگ کی۔لیک کوانٹی شریف دفتر اورلیک کوانٹی میجر کرائمس ٹاسک فور س کے کرسٹو فر کوویلی نے کہاکہ فائرینگ”بہت ترتیب کے ساتھ اور جان بوجھ کر“ کی گئی ہے۔

حملہ آوروں کی منشاء کا اب تک کوئی خلاصہ نہیں ہوا ہے۔

YouTube video

جولائی 4کو امریکی یوم آزادی اورامریکی قومی یوم کے طور پر منایاجاتا ہے۔لیک کوانٹی کورونیر جنیفر بینیک نے کہاکہ پانچ لوگ موقع پر ہی فوت ہوگئے‘ تمام جوان تھے۔ او رچھٹے کی موت اسپتال میں ہوئی ہے۔

تمام مہلوکین کی شناخت کرلی گئی ہے‘ حالانکہ انتظامیہ نے ان کے گھر والو ں کو جانکاری نہیں دی ہے۔ہائی لینڈ پارک کے ایک مکین مائیلس زیرمسکی‘شکاگو سن ٹائمز کو بتایاکہ مذکورہ شوٹر مبینہ طور سے پریڈ پر 10:00صبح کے قریب فائیرنگ کی۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے 20سے 25فائرینگ کی آواز سنی‘ جو مسلسل تھے۔ لہذا وہ ایک ہینڈ گن یا شاٹ گن ہونے کی تصور نہیں کیاجاسکتا ہے“۔عینی شاہدین نے بتایا کہ فائیرنگ شروع ہونے کے بعد لوگ خوف وہراسانی کے عالم میں بھاگ رہے تھے۔

سن ٹائمز کے ایک سابق رپورٹر اڈرینا ڈریل نے کہاکہ ”نہایت پرامن او رپرسکون صبح تھی‘ لوگ پریڈکا لطف لے رہے تھے۔

چند سیکنڈس میں پرامن فضاء خوف او ردہشت میں بدل گئی۔ آپ کہیں پر بھی جائیں‘ امن کہیں پر بھی نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے ہم ٹوٹ رہے ہیں“۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جاری کردہ ایک بیان میں کہاکہ ”میں نے حال ہی میں تقریباً تیس سالوں میں پہلی مرتبہ ایک دوطرفہ اصلاحات برائے بندوق پر دستخط کی ہے‘ جس میں ایسے اقدامات شامل ہیں جو جانیں بچائیں گے۔

مگر اور بہت سارا کام ہمیں کرنا ہے‘ میں بندوقی تشدد کے وباء سے لڑائی میں ہار ماننے والا نہیں ہوں“۔