گجرات فسادسے دہلی فسادتک مودی اور میڈیا
اجے پٹنایک نریندر مودی سے گجرات فسادات کے تعلق سے جب سوال کیا گیا تھا توانھوں نے اس دوران جاں بحق ہونے والے ہزاروں لوگوں پر کسی افسوس یا مایوسی
اجے پٹنایک نریندر مودی سے گجرات فسادات کے تعلق سے جب سوال کیا گیا تھا توانھوں نے اس دوران جاں بحق ہونے والے ہزاروں لوگوں پر کسی افسوس یا مایوسی
پی چدمبرم ڈاکٹر نینسی میزنیئر، ڈائریکٹر، سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن، امریکا نے کوروناوائرس کے پھیلاؤ کے تعلق سے 26 فبروری 2020ء کو متنبہ کیا اور کہا تھا: ’’بڑا
ظفر آغا صاحب یہ تو بونا نکلا! جی ہاں، اروند کیجریوال بالک ہی بونے نکلے۔ لیکن ایک وقت وہ بھی تھا کہ جب یہی شخص دہلی کیا سارے ہندوستان کے
مرکنڈے کاٹجو شہریت (ترمیمی) قانون یا سی اے اے کی مخالفت میں شاہین باغ دہلی اور ہندوستان کے دیگر مقامات کے احتجاجیوں کیلئے میرا مخلصانہ مشورہ ہے کہ جاریہ ایجی
محمد مصطفی علی سروری علی کی عمر صرف آٹھ برس ہے۔ وہ اپنے چھوٹے بھائی کی صورت و شکل کو بڑے غور سے دیکھ رہا تھا۔ علی کا یہ چھوٹا
بیکری انڈسٹری اور ریڈی میڈ گارمنٹ فیکٹریاں تباہ حال روزگار، کاروبار، مال و معیشت کا بھاری نقصان فساد سے صرف ہلاکت نہیں ہوتی ، متاثرین کا زندہ لاش بن جانا
غضنفر علی خان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 36 گھنٹے کے لئے ہندوستان کے دورے پر آئے، اُن کی خوشامد درآمد کرنے میں مودی حکومت نے کوئی کسر نہ چھوڑی، صدر
عرفان جابری ’’جان ہے تو جہان ہے‘‘ یہ مشہور قول ہے۔ زندگی میں شاذونادر ایسا مرحلہ آتا ہے کہ اس قول کو اسلامی تعلیمات کی تائید حاصل نہیں ہوتی۔ میں
ابھئے کمار دہلی فسادات کی آگ بْجھ تو گئی ہے، مگر لوگوں کے دل اب بھی سلگ رہے ہیں۔شمالی مشرقی دہلی میں جھلسے اور جلے ہوئے گھر اور بکھری ہوئی
راج دیپ سردیسائی یہ دَور جذبات بھڑکاتے ہوئے اپنا سیاسی اُلو سیدھا کرنے والوں کا ہے، جس میں سوشل میڈیا غیرذمہ دارانہ باتوں کو بڑھا چڑھا کر دور دور تک
سونیا سرکار رواں ہفتے شمال مشرقی دہلی کے فسادات کی سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز جس میں خاکستر کاریں ، شرپسندوں کی جانب سے پھینکے جانے
سدھارتھ وردھاراجن دہلی میں جو کچھ ہوا وہ تشدد یکطرفہ تھا، عمدہ منصوبہ بندی کی گئی، غنڈوں کو مقامی مدد حاصل تھی اور مسلمانوں کے املاک کو نشانہ بنایا گیا،
محمد نصیرالدین ہر سال دنیا میں ’’یوم خواتین‘‘ بڑے اہتمام سے منایا جاتا ہے ۔ خواتین کے حقوق ، ان کی عزت و ناموس ، مساوات مرد و زن اور
کسی بھی ملک میں صرف اپنی جگہ بنانے کیلئے نہیں بلکہ قائدانہ اور رہبرانہ مقام حاصل کرنے کیلئے اور سب سے بلند اور مرکزی حیثیت حاصل کرنے کے لئے اور
ظفر آغا آخر مٹھی بھر شاہین باغ کی عورتوں میں کیا بات ہے کہ ان سے مودی حکومت سے لے کر ہندوستان کے سپریم کورٹ تک سب ہلے ہوئے ہیں۔
پی چدمبرم وزیراعظم نریندر مودی نے 16 فبروری کو وارانسی میں خطاب کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کی تنسیخ اور شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرنے کے فیصلوں کا حوالہ دیا۔
دوسری اور آخری قسط مفتی حافظ سید صادق محی الدین فہیم شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے )ہندوستان کے دستور کے دفعات ۱۴ اور ۱۵ کے صریح خلاف ہے ‘نیز
عرفان جابری کسی زبان کا مقبول ہونا سماج میں اس کے استعمال پر منحصر ہے۔ یہ بات مسلمہ ہے کہ جو لوگ مادری زبان پر دسترس رکھتے ہیں، وہ دوسری
مرکنڈے کاٹجو ڈاکٹر کفیل خان میڈیکل پراکٹیشنر ہیں، جنھوں نے ایم بی بی ایس اور ایم ڈی (پیڈیاٹرکس) کی ڈگریاں کرناٹک میں منی پال کے مشہور کستوربا میڈیکل کالج سے
محمد مصطفی علی سروری لتا کیری کی عمر 68برس ہوچکی ہے۔ اس بزرگ خاتون کو اس بات کا بالکل بھی علم نہیں تھا کہ دوڑنا بھی کھیل کود کا حصہ