عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ رضي اللہ عنه أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : نَحْنُ الْآخِرُوْنَ، وَنَحْنُ السَّابِقُوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَإِنِّي قَائِلٌ قَوْلًا غَيْرَ فَخْرٍ : إِبْرَاهِيْمُ خَلِيْل ﷲِ، وَمُوْسٰي صَفِيُّ ﷲِ، وَأَنَا حَبِيْبُ ﷲِ، وَمَعِي لِوَاءُ الْحَمْدِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ،وَإِنَّ ﷲَ عزوجل وَعَدَنِي فِي أُمَّتِي، وَأَجَارَهُمْ مِنْ ثَلَاثٍ : لَا يَعُمُّهُمْ بِسَنَةٍ، وَلَا يَسْتَأْصِلُهُمْ عَدُوٌّ، وَلَا يَجْمَعُهُمْ عَلٰي ضَلاًلةٍ.رَوَاهُ الدَّارِمِيُّ.
’’حضرت عمرو بن قیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ہم آخر میں آنے والے اور قیامت کے دن سب سے سبقت لے جانے والے ہیں۔ میں بغیر کسی فخر کے یہ بات کہتا ہوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ ہیں اور حضرت موسیٰ علیہ السلام صفی اللہ ہیں اور میں حبیب اللہ ہوں۔ قیامت کے دن حمد کا جھنڈا میرے ہاتھ میں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے مجھ سے میری اُمت کے متعلق وعدہ کر رکھا ہے اور تین باتوں سے اسے (امت کو) بچایا ہے۔ ایسا قحط ان پر نہیں آئے گا جو پوری امت کا احاطہ کرلے اور کوئی دشمن اسے جڑ سے نہیں اکھاڑ سکے گا اور (اللہ تعالیٰ) انہیں کبھی گمراہی پر جمع نہیں فرمائے گا۔‘‘
l عَنْ جَابِرٍ رضي اللہ عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ: أَنَا قَاءِدُ الْمُرْسَلِيْنَ وَلَا فَخْرَ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِيْنَ وَلَا فَخْرَ، وَأَنَا أَوَّلُ شَافِعٍ وَمُشَفَّعٍ وَلَا فَخْرَ.رَوَاهُ الدَّارِمِيُّ الطَّبَرَانِيُّ.
’’حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺنے فرمایا: میں (تمام) رسولوں کا قائد ہوں اور یہ (کہ مجھے اس پر) فخر نہیں اور میں خاتم النبیین ہوں اور (مجھے اس پر) کوئی فخر نہیں ہے۔ میں پہلا شفاعت کرنے والا ہوں اور میں ہی وہ پہلا (شخص) ہوں جس کی شفاعت قبول ہو گی اور (مجھے اس پر) کوئی فخر نہیں ہے۔‘‘