انہوں نے کہاکہ ”پتھر بازی ماضی کابات ہے۔ ہم نے نوجوانوں کے ہاتھو ں سے پتھر چھین کر دور پھینک دئے ہیں اور اس کے بجائے لیاپ ٹاپس دئے ہیں“۔
راجوری(جموں اور کشمیر)۔مرکزی وزیرداخلہ منگل کے روز ایک بڑی عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جسٹس شرما کمیشن نے گجروں‘ بکروالوں اور پہاڑی طبقات کے لئے جموں کشمیر میں تحفظات کی سفارش کی ہے اور ان تمام کو قانونی حقوق کے تحت تحفظات دئے جائیں گے۔
شاہ نے ان افواہوں کو مستر د کردیاکہ پہاڑیوں کے لئے ایس ٹی کے طرز پر تحفظات کااعلان کسی بھی طرح سے گجروں اور بکروالوں کو دئے گئے تحفظات کو نقصان پہنچائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ”یہ افواہ ہے جو کچھ لوگوں کی طرف سے گجر/بکروالوں اور پہاڑی برادریوں کے درمیان میں اختلاف پیدا کرنے کے مقصد سے پھیلائی جارہی ہے۔ پہاڑیوں کو دئے گئے تحفظات سے بکروالوں اورگجروں کے ایس ٹی تحفظات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا“۔
انہوں نے راجوری او رپونچ اضلاعوں کے سرحدی لوگوں کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ جب کبھی ملک کو کوئی خطرہ لاحق ہوا یہ لوگ دشمن کے خلاف ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے رہے ہیں۔
شاہ نے کہاکہ ”ملک کاباقی حصہ آپ کا شکر گذار ہے کیونکہ جب آپ ملک کی سرحدوں پر چوکس رہتے ہیں وہ سکون کی نیند سوتے ہیں“۔انہوں نے کہاکہ بعض سیاسی قائدین نے مفادات حاصلہ میں کہاتھا کہ اگر 370کو ہٹادیاجائے تو راجوری اورپونچ اضلاع اور وادی چناب میں خون ریزی ہوجائیگی۔
انہوں نے کہاکہ ”بڑی تعداد میں بشمول مرد‘ خواتین اوبچوں کی موجودگی جنھو ں نے اس چلچلاتی دھوپ میں دو گھنٹوں تک میرے انتظار کیاہے ارٹیکل370ہٹانے کے بعد خون ریزی ہونے کی بات کرنے والوں کو ایک جواب ہے۔
ارٹیکل370اگست5سال 2020کو ہٹائے جانے تک تین خاندانوں نے جموں کشمیر کو اپنی جاگیر بنالیاتھا“۔
شاہ نے زوردیا کہ ”یہاں پر گجروں‘ بکروالوں‘ پہاڑیوں کو تحفظات نہیں تھے کیونکہ ان تین خاندانوں نے اپنے اور اپنے کچھ کٹ پتلیوں کے لئے سب کچھ رکھ دیاتھا۔
ارٹیکل 370کی برخواستگی پر مشتمل مودی جی کے فیصلے نے جموں کشمیر کی گجر وں‘ بکروالوں‘ پہاڑیوں جیسی کمیونٹوں کے لئے تحفظات کے راستے کھول دئے ہیں“۔
محض تین خاندانوں میں اقتدار کی لڑائی کے بجائے مودی نے پنچایت‘ بلاک‘ ضلع سطح کے انتخابات کرائے اور آج اقتدار 30,000لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو ان ادارو ں کی نمائندگی کرتے ہیں“۔
جب انہوں نے عوام کی بھیڑ سے پوچھا کہ کیا آپ لوگ ان تینو ں خاندانوں کو اقتدار سے دور رکھنا چاہیں گے تو انہیں عوام کی جانب سے ایک زبردست جواب بھی ملا۔ مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ آزادی کے ستر سالوں میں پہلی مرتبہ1.67کروڑ سیاحوں نے جموں کشمیر کا دورہ کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”پتھر بازی ماضی کابات ہے۔ ہم نے نوجوانوں کے ہاتھو ں سے پتھر چھین کر دور پھینک دئے ہیں اور اس کے بجائے لیاپ ٹاپس دئے ہیں“۔