چیف منسٹر یوگی اور رام دیو کی کتابیں یوپی کے تعلیمی نصاب کا اب حصہ

,

   

یوگی ادتیہ ناتھ کی ’ہاتھ یوگا کا سوراوپ وا سادھنا‘اور رام دیو کی ’یوگ سادھنا او ریوگ چکتسا رہاسیا‘ پہلے سے ہی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے انڈر گریجویٹس فلاسفی کے نصاب کا حصہ ہیں۔


مذکورہ اترپردیش حکومت نے یوگی ادتیہ ناتھ اور بابا رام دیو کی کتابوں کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ یہ سفارشات یونیورسٹی گرانڈ کمیشن(یوجے سی) کے ساتھ بھی کئے گئے ہیں۔

یوگی ادتیہ ناتھ کی ’ہاتھ یوگا کا سوراوپ وا سادھنا‘اور رام دیو کی ’یوگ سادھنا او ریوگ چکتسا رہاسیا‘ پہلے سے ہی(میرٹھ یونیورسٹی کے نام سے مشہور) چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے انڈر گریجویٹس فلاسفی کے نصاب کا حصہ ہیں۔

دیگر مضامین کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لئے بھی یہ کتابیں اپنے منتخب مضامین کے حصہ کے طور پر یہ کتابیں شامل رہیں۔یونیورسٹی کے پرو ی سی پروفیسر وائی ویملا کے حوالے سے ٹی او ائی نے کہاکہ ”حال ہی میں ہم نے فلاسفی پر ایک بورڈ آف تعلیمات کی میٹنگ لی جس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ یوگی ادتیہ ناتھ او رام دیو کے کاموں کو نصاب میں شامل کریں“۔

محکمہ ہندی آرٹس کے سربراہ او ربورڈ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر این سی لوہانی نے کہاکہ ”مذکورہ دو کتابوں کی ریاستی حکومت نے سفارش کی ہے اور یونیورسٹی کے بورڈ آف اسٹڈیزنے بھی اس کو منظوری دی ہے“۔

نصابی ترقی کمیٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی پرنٹ کو بتایاکہ ان کتابوں کو ”اعلی ادبی اقدار“ کے طور پر منتخب کیاگیاہے۔

اس ممبر نے دی پرنٹ کو بتایاکہ”ان تمام کتابوں کا انتخاب اس کے اعلی نصاب او رادبی اقدار کے لئے کیاگیاہے۔کچھ مطالعہ کے لئے تجویز کی گئی ہے تو بعض کریڈٹ کورس کا حصہ رہیں گے“۔

ان کتابوں کومشہور فلاسفر پلاٹو او راریسٹوٹالو کے ساتھ پڑھائی جائیں گی۔حالیہ عرصہ میں جدیدادوایات کا مذاق اڑانے کے تنازعہ میں رام دیو آگئے تھے۔

بابا رام دیو نے کہاتھا کہ’’ایلوپیتھی ایک بے وقوف او رمعذور سائنس ہے۔ پہلے ہائیڈرکلورائن ناکام ہوئی۔ پھر رامڈسیوار‘ ائی ویر میکٹن‘ او رپلازمہ تھراپی ناکام ہوئی۔ دیگر اینٹی بائیوٹیک فابی فلو او راسٹوریڈس بھی ناکام ہوگئے ہیں“۔

رام دیو کے ان کے تبصرے کے خلاف 27مئی کے روز دی انڈین میڈیکل اسوسیشن(ائی ایم اے) نے ایک شکایت درج کرائی گئی ہے۔

ایلوپیتھی اور ایلوپیتھی ڈاکٹرس کے خلاف رام دیو کے مبینہ ریمارکس پر ائی ایم اے نے توہین کی نوٹس بھی ارسال کی ہے اور اندرون 15یوم معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا‘ ایسا نہ کرنے پر یوگا گرو سے 1000کروڑ کے معاوضہ کی مانگ کی ہے۔