آخری دن تین گولڈ میڈل کے ساتھ امریکہ کو پہلا مقام

   

ٹوکیو : ٹوکیو اولمپکس میں زیادہ تر دنوں میں چین نے زیادہ گولڈ میڈل کے ساتھ پہلے مقام پر قبضہ بنائے رکھا تھا لیکن اختتامی دن امریکی خاتون کھلاڑیوں نے غیرمعمولی اور ناقابل یقین مظاہرے کرتے ہوئے نہ صرف اپنے ملک تین گولڈ میڈل حاصل کئے بلکہ اولمپکس میں امریکہ کی حکمرانی کو برقرار رکھا ۔ گمان کیا جارہا تھا کہ اس مرتبہ اولمپکس میں میڈلس کے حصول میں امریکی حکمرانی کا چین خاتمہ کردے گا اور حالات بھی یہی بتارہے تھے کہ لیکن آخری دن باسکٹ بال ، اومنیم ریس پوائنٹس اور والی بال میں امریکی خاتون کھلاڑیوں نے 3 گولڈ میڈل حاصل کئے جس کی وجہ سے امریکہ نے میڈلس کے جدول میں 39 گولڈ میڈل کے ساتھ پہلا مقام حاصل کرلیا جبکہ چین کے گولڈ میڈلس کی تعداد 38 رہی جس کی وجہ سے اس کا نمبر ایک مقام کے ساتھ ایونٹ کو ختم کرنے کا خواب چکنا چور ہوا ۔ امریکہ نے متواتر تیسری مرتبہ اولمپکس میں پہلا مقام حاصل کیا ہے ۔ امریکہ نے 39 گولڈ ، 41 سلور اور 33 برونز میڈلس کے ساتھ مجموعی طور پر 113 میڈلس حاصل کئے ہیں ۔ دوسرے نمبر پر چین نے 38 گولڈ ، 32 سلور اور 18 برونز میڈلس حاصل کئے ہیں اور اس کے میڈلس کی مجموعی تعداد 88 رہی ۔ میزبان جاپان کو تیسرا مقام حاصل ہوا جس نے 27 گولڈ میڈلس حاصل کئے جبکہ 14 سلور اور 17 برونز میڈلس کے ساتھ اس نے مجموعی طور پر 58 میڈلس حاصل کئے ہیں ۔ چوتھے نمبر پر عظیم برطانیہ رہا جس نے 22 گولڈ ، 21 سلور اور 22 برونز میڈلس کے ساتھ مجموعی طورپر 65 میڈلس حاصل کئے ہیں ۔ نمبر 5پر روس رہا حالانکہ اس کے مجموعی میڈلس کی تعداد 71 رہی لیکن گولڈ میڈل میں وہ صرف 20 میڈلس حاصل کرسکا ۔ اس کے سلور میڈلس کی تعداد 28 اور برونز کی 23 رہی ۔