آخر کیا وجہ ہے کہ دہلی میں کانگریس مسلم امیدوار کو میدان میں نہیں اتارتی ؟ کانگریس حکمت عملی سے کام نہ کرنے کی وجہ سے بی جے پی کو فائدہ : سیاسی ماہرین 

,

   

نئی دہلی : کانگریس پارٹی دہلی سے انتخابی میدان میں مسلم نمائندوں کو نہیں اتارتی ہے۔جس سے مسلم طبقہ میں ماویوسی پائی جاتی ہے ۔ کانگریس کے سابق رکن اسمبلی متین احمد چودھری نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا فیصلہ آج تک سمجھ میں نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کیا سوچتی ہے او رکیا کرتی ہے اس کا کسی کوعلم نہیں ۔ متین احمد نے مزید کہا کہ سیاسی مبصرین کی رائے کے مطابق پورے ملک میں کانگریس پارٹی کا کردار ٹھیک نہیں ہے ۔

بعض جگہ حکمت عملی اختیارنہ کرنے کی وجہ سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔ بہت سارے غیر مسلموں کو متین احمد کو ٹکٹ ملنے کی خبر پر خوشی کا اظہار کیا تھا لیکن جب انہیں پتہ چلا کہ متین احمد کے بجائے جئے پرکاش کو ٹکٹ دیا جارہا ہے تو ان میں مایوسی چھا گئی ۔ بابر پور ضلع کانگریس صدر کیلاش جین نے اعلی کمان سے مطالبہ کیا تھا کہ سات سیٹوں میں سے ایک سیٹ مسلم امیدوار کو دی جائے او راگر شمالی مشرقی ضلع سے چودھری متین احمد کو ٹکٹ دیا جاتا ہے تو انہیں مسلم ووٹ ملے گا ہی ساتھ میں غیر مسلموں کا ٹکٹ بھی انہیں حاصل ہوگا کیونکہ ان کی شخصیت دونوں جگہ مقبول ہے۔ کچھ لوگوں نے سوال اٹھا ئے کہ کانگریس پارٹی مقامی لوگو ں کو ٹکٹ کیو ں نہیں دیتی ؟ باہر کے لوگوں کو ہم پر کیوں مسلط کردیتی ہیں ؟

لوگوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے رکن منوج تیواری کو جھیل رہے تھے او رکانگریس بھی اسی کے نقش قد م پر چل کر باہر کے شخص کو امیدوار بنارہی ہے۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے زمانے میں ایک بار مسلم امیدوا رکو میدان میں اتاری تھی جسے کامیابی بھی ملی تھی لیکن کانگریس نے دہلی میں کبھی مسلم امیدوار کو نہیں اتاری حالانکہ دہلی کے کئی علاقوں میں مسلم امیدوار کو اتارا جاسکتا ہے اس کے بہتر نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں ۔ سیاسی ماہرین کے مطابق کانگریس کبھی نہیں چاہے گی کہ دہلی سے کسی امیدوار کوٹکٹ دیا جائے ۔ اب کانگریس کے سامنے بڑا چیلنج یہ ہوگاکہ کانگریس کے ووٹ بھی عام آدمی پارٹی کو جاسکتے ہیں ۔